’اگر مولانا نے سڑکیں بند کیں تو ۔۔۔‘ عمران خان نے عمران خان کے پاس موجود خوفناک آپشن کی نشاندہی کردی
اینکر پرسن عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اب عمران خان مولانا فضل الرحمان کو سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ، مولانا فضل الرحمان میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ ملک کی بڑی شاہراہیں بند کرسکیں، اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو حکومت کے پاس ان سے سختی سے نمٹنے کا جواز موجود ہے، اس دھرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان کی سیاست پھلنے پھولنے کی بجائے مزید سکڑ جائے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جب نکلے تو انہیں یہ محسوس ہورہا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت گرانے کیلئے پی پی اور ن لیگ پورے قد سے ان کے ساتھ کھڑی ہوں گی لیکن وہ پیچھے سے نکل گئے جس کے بعد مولانا صاحب بند گلی میں تھے۔ ان کے کنٹینر پر کچھ انقلابی موجود تھے جن میں کچھ صحافی، کچھ لبرلز اور کچھ اور لوگ بھی مولانا کو کہہ رہے تھے کہ ڈی چوک جاﺅ کیونکہ ایسے انقلاب نہیں آتا۔ مولانا صاحب نے کہا کہ سارا انقلاب میرے کندھے پر ہی لے کر آنا ہے تو اس سے بہتر ہے کہ میں اپنے کندھے پر سامان رکھوں اور یہاں سے نکل جاﺅں ۔
عمران خان نے کہا ایسا لگتا ہے کہ انہیں ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ مولانا صاحب آپ کے پاس اتنی دیر کا وقت ہے اس کے بعد آپ کی کوئی چیز نظر نہ آئے، ہم نے چکر لگا کر چیک کرنا ہے۔ انہوں نے جہاں جہاں پنگا لے لیا اور جہاں بھی پیغام پہنچائے وہاں سے انہیں کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا۔ وزیر اعظم کو اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ بند گلی میں داخل ہوگئے ہیں اس لیے انہوں نے مذاکرات ختم کردیے تھے۔ حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کیلئے کوئی فیس سیونگ نہیں، کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
اینکر پرسن کے مطابق عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کو اسلام آباد میں دھرنے کیلئے ہر طرح کی سہولت فراہم کی ، انہیں میڈیکل کیمپ، بجلی اور دیگر سہولتیں مہیا کیں ۔ اب اگر وہ سڑکیں بند کرتے ہیں تو عمران خان کہہ سکتے ہیں کہ وہ انہیں ملک بند کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔مولانا فضل الرحمان میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ ملک کی بڑی شاہراہیں بند کرسکیں، اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو عمران خان کے پاس ان کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا جواز موجود ہے لیکن ان کے پاس دوبارہ اسلام آباد آنے کا جواز نہیں ہے، اب یہ آ بھی نہیں سکیں گے بلکہ پانچ سال بعد دوبارہ الیکشن لڑیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اس دھرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان کی سیاست پھلنے پھولنے کی بجائے مزید سکڑ جائے گی۔