وزیر اعظم عمران خان کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ ، چند روز میں ملک میں کیا ہونے والا ہے ؟ شاہد مسعود نے ’جی این این ‘ پر پہلے پروگرام کے دوران ہی بڑی خبر بریک کر دی
پاکستان کے نامور صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہوا ہے ، اس چیز کی وہ جتنی مرضی تردید کر لیں لیکن انہوں نے فیصلہ کر رکھا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل
جی این این پر اپنا پہلا پروگرام کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود خان نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہوا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان یا کسی کی بھی جانب سے جتنی مرضی تردید کی جائے مگر یہ بات 100 فیصد درست ہے کہ عمران خان اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں ۔ انہوں نے بتا یا کہ عمران خان نے یہ فیصلہ پہلے بھی کیا تھا لیکن اسے مؤخر کر دیا گیا تھا ۔خبر کی تفصیلات کچھ دیر میں مہیا ہونگی ۔ خیال رہے کہ معروف
اینکرپرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے نیوزون سے استعفا دے کر لاہور کا چینل جی این این جوائن کرلیا۔ پی ٹی وی کرپشن کیس میں ضمانت پہ رہائی کے بعد انہوں نے نیوز ون پر دوبارہ اپنا شو شروع کیا تفصیلات کے مطابق وہ نیوزون سے دلبرداشتہ سے لگ رہے تھے اسی دوران انہیں جی این این میں چانس ملا تو فوری طورپر نیوزون کو خیرباد کہہ دیا۔ شاہد مسعود جلد جی این این کی اسکرین پہ نظر آئیں گے۔ واضح رہے کہ چند دن قبل سینئر اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے
ساتھ دوران حراست ہونے والے سلوک کے باعث ملک اور میڈیا چھوڑ دیا تھا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود اپنے کے ساتھ ہونے والے سلوک کے باعث شدید ڈپریشن میں مبتلا ہیں اور مختلف بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وہ حکومت کے رویئے سے بھی مایوس ہیں جس کے باعث وہ میڈیا اور ملک چھوڑ کر بیرون ملک منتقل ہوگئے تھے۔ شہر اقتدار سے تعلق رکھنے والے صحافی عدیل وڑائچ نے ایک ویڈیو میں بتایا کہ ان کی ڈاکٹر شاہد مسعود سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے جس میں سینئر
اینکر پرسن نے اپنے ملک چھوڑنے کی وجوہات تفصیل کے ساتھ بیان کی تھی ۔ عدیل وڑائچ کے مطابق ڈاکٹر شاہد مسعود نے پاکستان اور میڈیا چھوڑ کر نہ صرف بیرون ملک سکونت اختیار کرلی ہے بلکہ وہ سوشل میڈیا سے بھی آؤٹ ہونے اور اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ ختم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ جبکہ چند دن بعد ہی ان کے معاملات ٹھیک ہوگئے اور وہ پاکستان واپس آگئے اور اب انہوں نے جی این این نیوز جوائن کرلیا ہے جس کی تصدیق جی این این کے آفشیل فیس بک پیج پر بھی بینر لگا کرکی گئی ہے۔