بلدیاتی ادارے بائے بائے: وزیر اعظم عمران خان نے بلدیاتی نظام کے حوالے سے بڑا حکم جاری کر دیا

تحریک انصاف کی خاتون سیاستدان دیبا مرزا اپنے ایک خصوصی مضمون میں لکھتی ہیں۔۔۔۔۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومتی اعلان کے مطابق اپنی حکومت کے آغاز کے دنوں میں ہی نئے بلدیاتی نظام کے نفاذ کے حوالے سے عملی طور پر کام شروع کردیا ہے اور ان کی ہدائت پر عمل کرتے ہوئے پنجاب کے سنیئر وزیر اور وزیر بلدیات عبدالعلیم خان نے

اپنے محکمے کا چارج لیتے ہی اپنے محکمے کی پہلی ہی میٹنگ میں محکمہ بلدیات کے افسران سے نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے تجاویز طلب کیں اور انہیں پی ٹی آئی کی تجاویز کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا ۔عبدالعلیم خان نے محکمہ بلدیات کو وزیراعظم عمران خان کے وثیرن کے بارے میں بتایا کہ

وزیراعظم عمران خان یہ چاہتے ہیں کہ بلدیاتی نظام ایسا ہو کہ جس میں تمام تر اختیارات صرف اورصرف ان منتخب بلدیاتی نمائندوں کے پاس ہی ہوں۔ موجودہ نظام جس کو 2013کے ایکٹ کو ختم کرنے کے لئے اور فوری طور پر نیا نظام لانے کے لئے بلدیاتی ایکٹ 2018لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے مطابق کمشنر کا عہدہ ختم کرکے ڈپٹی کمشنر کے ماتحت تمام ادارے کئے جائیں گے جو سب اس نئے نظام کے تحت ناظم یا مئیر کو جوابدہ ہوں گے اس نئے نظام کے تحت موجودہ یونین کونسلوں کی تعداد کم نہیں ہو گی پولیس کو

اس نئے نظام میں الگ ہی رکھا جائے گا اس نظام میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں مداخلت نہیں کر سکیں گی ان پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے کے لئے ایک مضبوط لوکل کمیشن بھی بنایا جائے گا۔

اس نئے بلدیاتی نظام کا مقصد نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی ، زیادہ سے زیادہ ترقی اور عوام کے منتخب نمائندوں کو مالیاتی و انتظامی خود مختاری اور ٹھوس بہتری لانا ہے کیونکہ ماضی کے10برسوں میں دانستہ طور پر پنجاب کے لوکل باڈیز سسٹم کو مفلوج رکھا گیا لیکن اب وزیر بلدیات نے اپنے محکمہ سے ملکر وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے نئے نظام کے نفاذ کے حوالے سے ٹھوس سفارشات منظور

کروائی جائیں گی جس کے مطابق اس نئے نظام میں چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ با اختیار بلدیاتی نمائندوں کو ذمہ داریاں سونپی جائیں گی اورنئے سسٹم میں وزیر اعظم عمران خان کے ویژن اور پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق کسی ممبر قومی و صوبائی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز نہیں ملیں گے اور ڈویلپمنٹ کا سارا کام بھی بلدیاتی نمائندوں کے ذمے ہو گا ۔اس نئے نظام کے مطابق یونین کونسل ،تحصیل

اور ضلع کی سطح پر منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کی مانیٹرنگ کیلئے بھی نیا سسٹم تشکیل دیا جائے گا لوکل باڈیز کمیشن کی طرز پر احتساب کے ادارے کی تشکیل کیلئے بھی سفارشات تیار کر لی گئی ہیں پی ٹی آئی پنجاب میں اب کے پی کے سے بھی بہتر بلدیاتی نظام لانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ اس صوبے کو پورے ملک کیلئے رول ماڈل بنایا جا سکے اس نئے نظام میں سینئر صوبائی

وزیر بلدیات نے ترقیاتی کاموں اور بلدیاتی فنڈ کی حد مقرر کرنے ، یونین کونسل کا دائرہ کار اور مئیر و ضلعی سربراہ کے انتخابی طریقہ کار پر متبادل تجاویز تیار کرنے کی بھی سفارشات مرتب کروالی ہیں اور ا س سلسلے میں وہ منتخب بلدیاتی نمائندوں سے بھی مشاورت کر رہے ہیں ۔(ش س م)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.