کرنٹ اکاﺅنٹ اور بجٹ خسارے وراثت میں ملے، کوشش ہے کہ دوست ممالک سے قرضے لیے جائیں : عمران خان
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت کو کرنٹ اکاﺅنٹ اور بجٹ خسارے گزشتہ حکومت سے وراثت میں ملے ہیں، مشکل وقت سے نکلنے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ رہا ہے کیونکہ ہمیں قرضوں کی ادائیگی کیلئے مزید قرضوں کی ضرورت ہے، لیکن ہماری کوشش ہے کہ دوست ممالک سے قرضے لیے جائیں ۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں سرماریہ کاری کانفرنس کے سوال و جواب کے سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور مدینہ دو ریاستیں ہیں جو فلاحی بنیادوں پر قائم ہوئی تھیں، فلاحی ریاست وہ ہوتی ہے جہاں ریاست کمزور لوگوں کی ذمہ داری اٹھاتی ہے۔ یہ وہ اصول تھے جن کی بنیاد پر پاکستان بنایا گیا تھا نیا پاکستان کا مطلب ہے کہ پاکستان کو اس طرح کا بنایا جائے جس کا خواب اس کے بانیوں نے دیکھا تھا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سکینڈی نیوین ممالک میں وہ اصول لاگو ہیں جن کیلئے پاکستان قائم ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ورثے میں بجٹ اور کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے ملے ہماری حکومت کو فوری طور پر برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ بہت زیادہ ہے۔ ہمیں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے کی جانے والی ترسیلات زر کی بینکنگ چینلز کے ذریعے ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہمیں منی لانڈرنگ پر بھی کریک ڈاﺅن کرنا ہوگا ، ہمیں سرمایہ کاری کیلئے مواقع پیداکرنے ہوں گے، گزشتہ دو ماہ میں ہم نے ان امور پر کام کرنے کی کوشش کی ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں مشکل وقت سے نکلنے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ رہا ہے کیونکہ ہمیں قرضوں کی ادائیگی کیلئے مزید قرضوں کی ضرورت ہے، ہم نے آئی ایم ایف سے قرض کے حوالے سے بات کی ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ دوست ممالک سے قرضے لیے جائیں ۔