’’ مسلم کمیونٹی کی آزادی کا تحفظ ‘‘ عمران خان کا کیوی وزیر اعظم سے ’ جسینڈرا آرڈرن ‘ سے ٹیلی فونک رابطہ ، ایسی دعوت دے ڈالی کہ پوری دنیا کپتان کی حکمت عملی پر دنگ رہ گئی
وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن کو ٹیلیفونک گفتگو میں پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دے دی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے وزراء اعظم کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی ہے،وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ
حملوں کی شدید مذمت کی اور کراسئٹ چرچ حملے میں لوکل انتظامیہ کی بروقت کاروائی کو سراہا اور کہا کہ واقعے کے فوراَ بعد نیوزی لینڈ حکومت کا رد عمل قابل تعریف ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آپ کے قابل تحسین اقدامات پر ہر پاکستانی آپ کا شکر گزار ہے۔مسلمانوں کے لیے آپ کا رد عمل قابل فخر ہے۔وزیراعظم عمران خان نے جسینڈا آرڈرن کو پاکستان کے دورے کی بھی دعوت دی ہے۔ٹیلیفونک رابطے میں جسنیڈا آرڈر کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ حکومت مسلم کمیونٹی کو آزادی
تحفظ کا یقین دلاتی ہے۔واضح رہے گذشتہ ہفتے ایک سفید فام دہشت گرد نے نیوزی لینڈ کی دو مساجد کے اند گھس کر 50 نمازیوں کو شہید کر دیا جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔شہید ہونے والوں میں 9 پاکستانی بھی شامل تھے۔شہادت کا رتبہ پانے والے پاکستانیوں میں ہارون محمود، سہیل شاہد، سید ارب احمد اور سید جہانداد
علی بھی شامل تھے۔ وزیراعظم عمران خان نےنیوزی لینڈ میں مساجد میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔اپنے ٹویٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ہونے والے حملے پر صدمے کی حالت میں ہوں۔حملے نے ہمارے موقف کو ثابت کر دیا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ متاثرہ خاندان کے لیے دعا گو ہیں۔ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ 9/11 کے بعد مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔اسلام اور ایک ارب تیس کروڑ مسلمانوں پر دہشت گردی کا الزام لگایا جاتا ہے۔ ایسا کرنے کا مقصد مسلمانوں کی سیاسی جدوجہد کو مسخ کرنا تھا۔