’’کپتان حکومت نے پاکستانیوں پر بڑابم گرا دیا ‘‘ عوام دل تھام کر یہ خبر پڑھے

وزیراعظم عمران خان نے وزارت پٹرولیم کوگیس کی قیمتوں میں اضافے کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہوچکا ہے،سابق حکومت نے 4سال تک گیس کی قیمتوں میں اضافہ روکے رکھا،گیس کی قیمتوں میں اضافے کیلئے سمری دوبارہ ای سی سی کے اجلاس میں بھیجی جائے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارتگیس کی قیمتیں بڑھانے سے متعلق جائزہ لیا گیا،وزارت پٹرولیم نے گیس کی قیمتوں سے متعلق وزیراعظم کوبریفنگ دی۔وزارت پٹرولیم نے وزیراعظم کوآگاہ کیا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہوچکا ہے۔سابق حکومت نے 4سال تک گیس کی قیمتوں میں اضافہ روکے رکھا۔گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا گیا تو گیس کمپنیاں

دیوالیہ ہوجائیں گی۔اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 180فیصد تک اضافے کا فیصلہ کیا ہوا ہے۔گیس کی قیمتوں میں اضافے کیلئے سمری دوبارہ ای سی سی کے اجلاس میں بھیجی جائے گی۔اس سے قبل وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی کرکے عوام کوخوشخبری بھی دی تھی۔ ایک جانب پیٹرول سستا کیا ہے تو دوسری جانب بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ہوش ربا اضافہ کردیا گیا ہے۔حکومت نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 2 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔ دوسری جانب اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی ) نے 3 ماہ میں ملک بھر میں بجلی کے غیر قانونی کنکشنز ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پری پیڈ میٹرز

متعارف کرانے پر بھی غور کیا ہے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اقتصادی کمیٹی نے بجلی چوروں کے خلاف فوری کارروائی اور غیرقانونی کنکشنز 3 ماہ میں ختم کرنے کا فیصلہ کرلیاشرکا نے بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرنے پر بھی اتفاق کیا۔اسد عمر نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کرنے والے تمام صارفین کے خلاف کارروائی کی جائے چاہے ان کا تعلق وزارت یا کسی سرکاری محکمے سے بھی ہوای سی سی اجلاس میں بجلی کے پری پیڈ میٹر لگانے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔وزیر خزانہ اسد عمر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو پری پیڈ میٹرز متعارف کرانے کے

لیے اقدامات کی ہدایت کردی ہے ذرائع کا کہنا ہے وفاقی حکومت نے ملک میں بجلی کے گردشی قرضہ کو کم کرنے کیلئے اقدامات شروع کردئیے ہیں اور اس حوالے ایک کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جو ملک میں بجلی کے گردشی قرضہ میں کمی لانے کیلئے اقدامات کرے

گی جبکہ آئندہ سال پیک سیزن سے پہلے ہی ملک میں بجلی چوری پر خاطر خواہ کمی کا بھی امکان ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی چوری میں پری پیڈ میٹرز اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جس سے بجلی چوری میں قابو پانے میں بھی مدد ملے گی ملک میں اس وقت بجلی کا گردشی قرضہ 1200ارب روپے سے زائد ہے جس پر قابو پانے کیلئے بروقت اقدامات کرنا ہونگے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.