’’ہم پاکستان میں بھی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ۔۔۔۔‘‘وزیر اعظم عمران خان نےعرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ایسی بات کہہ دی کہ بڑے بڑوں کی نیندیں حرام ہو جائیں گی 

وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے کرپشن اور بد عنوانی کے خلاف جاری خصوصی مہم کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں بھی سعودی ولی عہد کا تجربہ نافذ کرنے کی کوشش کرینگے اور اسی طرز پر کام کریں گے ، دنیا بھر کے ممالک اپنے مخصوص کلچر ، تاریخ اور مذہب کے سائبان تلے پروان چڑھتے ہیں، طاقتور ممالک کی ثقافت تھوپنے سے نہیں،پاکستان یمن کا بحران ختم کرانے کیلئے موثر کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔

معروف عرب ٹی وی چینل ’’الاخباریہ ‘‘ کو دورہ سعودی عرب کے دوران انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں نظام حکومت کو مضبوط معاشرے کے 55فیصدغریبوں کومعاشی اعتبار سے مضبوط بنانا چاہیں گے وہ افرادی قوت پر سرمایہ لگائیں گے،تعلیم، صحت ، بنیادی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار اور مضبوط ریاستی اداروں کی تشکیل پر توجہ مرکوز کرینگے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب اسلامی دنیا کا مرکز اور کلیدی ریاست ہے،یہ تیل کے ذخائر ، سیاسی ومالی طاقت ، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ

کی نگہداشت کے باعث پوری مسلم دنیا میں منفرد مقام کا حامل ہے،سعودی عرب اقوام عالم کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور جاری کشمکشیں ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے،پاکستان امن کے قیام اور لڑائی جھگڑوں کی آگ بجھانے کیلئے سعودی عرب سے تعاون کرے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے مملکت کے اندرونی امور میں انسانی حقوق کے بہانے مداخلت کی کوششوں کو نئے دور کی استعماریت اور ثقافتی امپریلزم قرار دیتے ہوئے کہاکہ سماجی مسائل اور ثقافتی بحران کا ایک سبب مغربی دنیا کے کلچر کو تھوپنے کی کوشش

ہے جبکہ بنیاد پرستی بھی اسی کا ردعمل ہے،تنازعات کا حل سیاسی مکالمے کے ذریعے ضروری ہے، پاکستان یمن کا بحران ختم کرانے کیلئے موثر کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گذشتہ سال کرپشن اور بد عنوانی کے خلاف بے رحمانہ مہم کا آغاز کرتے ہوئے کئی اہم ترین عرب شہزادوں ،مملکت میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے والی شخصیات اور مشہور

کاروباری شخصیات کو حراست میں لیتے ہوئے مقدمات قائم کئے اور اربوں ڈالرز قومی خزانے میں واپس لانے میں کامیاب ہو ئے تھے ۔گرفتار ہونے والوں میںشہزادہ الولید بن طلال بھی شامل تھے، جو دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں ،وہ بعد ازاں بارگیننگ کر کے اربوں روپیہ سعودی حکومت کو ادا کرنے کے بعد رہا ہو گئے تھے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.