امریکا پاکستان کو بندوق کی طرح استعمال کرےایسے تعلقات نہیں چاہتے: وزیر اعظم عمران خان کا امریکی جریدے کو انٹر ویو
وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ کوتاریخی حقائق سےآگاہ کرناضروری تھا، پاکستان میں طالبان کی کوئی پناہ گاہ نہیں،پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑچکا،اب وہ کریں گے جو ہمارے ملک کے مفاد میں ہو، امریکی صدرٹرمپ کو پیغام ٹویٹروارنہیں،پاکستان میں طالبان کی کوئی پناہ گاہ نہیں،ہم
آپ کے لیے کرائے کی بندوق نہیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا کہنا تھا کہ افغان امن ہمارے مفادمیں ہے،اس کےلیےسب کچھ کریں گے، نائن الیون واقعہ میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نےبہت کچھ کھویا، افغان مسئلےکاکوئی فوجی حل نہیں،اس پرمجھے طالبان خان بھی کہاگیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کے خلاف کون نہیں ہوگا؟ ڈرون حملوں میں ایک دہشتگرد اور 10 دوست مرتے ہیں، کونسا ملک اپنےاتحادی پر بم پھینکتاہے؟ ڈرون حملوں پراعتراض ہے، امریکی صدرٹرمپ کو پیغام ٹویٹروارنہیں، صدرٹرمپ کوتاریخی حقائق سےآگاہ کرناضروری تھا، پاکستان کو بطور ہتھیار استعمال کرے ایسے تعلقات نہیں چاہتے، چین جیسے تعلقات امریکا سے بھی چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے، پاکستان میں 27لاکھ افغان مہاجرین اب بھی کیمپوں میں رہ رہے ہیں، وقتاً فوقتاً امریکا سےکہاکہ بتائیں پاکستان میں پناہ گاہیں کہاں ہیں تاکہ اسے چیک کریں، صدر ٹرمپ نے پاکستان میں طالبان کی پناہ گاہوں کا الزام لگایا تھا، جب حکومت میں آیا تو سیکیورٹی فورسز سے مکمل بریفنگ لی، پاکستان نے امریکا کی جنگ لڑتے ہوئے زیادہ نقصان اٹھایا ہے،ٹوئٹرپرٹرمپ کو جواب مقصد رکارڈ درست کرنا تھا۔