عمران خان کا وزیراعظم بننے کے بعد پنجاب ہاوس میں رہنے کا فیصلہ ، کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس میں کمرے کتنے ہیں اور کیا کیا خصوصیات ہیں؟ جان کر آپ وزیراعظم ہاﺅس اور ایوان صدر کو بھی بھول جائیں گے
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قوم کا پیسہ بچانے کیلئے وزیراعظم ہاﺅس کی بجائے پنجاب ہاوس میں رہائش اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم آپ کو یہ جان کر بہت حیرت ہو گی کہ پنجاب ہاﺅس بھی کسی سے کم نہیں ہے اور دل نشین نظاروں کے ساتھ دنیا جہان کی خوبصورت چیزیں اس میں موجود ہیں جبکہ اگر یہ کہا جائے کہ یہ اسلام آباد میں موجود ایوان صدر اور وزیراعظم ہاﺅس سے بھی زیادہ عالی پرتعیش ہے تو غلط نہ ہوگا ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب ہاﺅس منظور وٹو نے بطور وزیراعلیٰ 1993 میں تعمیر کروایا تھا، ا س میں ایک وی وی آئی پی منزل اور چھ ایگزیکٹو سویٹس ہیں۔پنجاب ہاﺅس کی سب سے اوپر والی منزل جسے وی وی آئی پی کہا جاتاہے جاس کا سویٹ (کمرہ) وی وی آئی پی فرش اور دس ہزار مربہ میٹر پر مشتمل ہے ، اگر کہا جائے کہ مارگلہ کی پہاڑیوں کو شاندار نظارہ پیش کرتا یہ شہنشاہ کا کمرہ ہے تو غلط نہ ہوگا ۔
پنجاب ہاوس کے ماسٹر سویٹ کا اپنا ایک بہت بڑا ڈرائنگ روم بھی ہے ، کپڑوں کی الماریاں ، بڑے بڑے باتھ روم اور بالکونی بھی ہے جبکہ اس میں بڑا سا باورچی خانہ بھی ہے ۔اسی عمارت کو وزیراعلیٰ کی انیکسی بھی کہا جاتا ہے اور اس کیلئے اے بلاک یا پھر وی وی آئی ونگ کا حوالہ دیا جاتا ہے۔
یہ تین منزلوں پر مشتمل ہے ، سب سے اوپر والی منزل وی وی آئی پی کہلاتی ہے ، جبکہ دوسری منزل پر چار سویٹس ہیں اور سب سے نیچے والے فلور پر استقبالیہ ، د و سوٹیس اور بڑا سا ویٹنگ ایریا ہے ۔اس عمارت کے داخلی راستے پر انتہائی مہنگے فانوس لگائے گئے ہیں جبکہ شاندار کارپٹ بھی بچھایا گیا جو کہ شائد ہی کسی عوامی بلڈنگ میں بچھایا گیا ہو ، اس میں وی وی آئی پی منزل کیلئے خصوصی لفٹ بھی ہے ۔
اس میں رکھا گیا فرنیچر پاکستان کے بہترین ڈیزائنرز کی جانب سے بنوایا گیاہے جبکہ اس کے اندر ہاتھ سے بنی ہوئی چزیں لگائی گئی ہیں جن میں کارپیٹس اور پینٹنگز شامل ہیں ، عمارت کو سینٹرل ایئر کنڈیشنگ سسٹم کے ذریعے ٹھنڈا رکھنے کا مکمل انتظام کیا گیاہے ۔شاہی عیش و آرام کی آسائشوں کے باعث نوازشریف بھی اس میں رہائش پذیر رہے لیکن ان کے چھوٹے بھائی شہبازشریف نے بہت کم وی وی آئی پی سویٹ استعمال کیا ۔
پنجاب ہاوس چیف جسٹس آف پاکستان کی رہائشگاہ کے بالکل عین سامنے پہاڑی کی چوٹی پر ہے ،اس کے ملحق گورنر انیکسی ہے جس کا رقبہ بھی اتنا ہی ہے لیکن اپنے طرز کے لحاظ سے یہ سادہ عمارت ہے۔ ایک تیسری انیکسی بھی ہے جسے کانفرنس ہال کہا جاتا ہے۔پنجاب ہاﺅس میں تقریباً 100? ملازمین مقرر ہیں لیکن اگر یہ وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ بن گیا تو پہاڑی پر قائم ہونے کی وجہ سے چاروں طرف سے یہ کھلا ہوگا اور اس لیے یہاں بھاری نفری تعینات کرنا پڑے گی۔