عمران خان کے زمان پارک لاہور والے گھر میں ایک چھ سال لڑکی بھی موجود ہے جو نہ انکی رشتہ دار ہے اور نہ ملازمہ ۔۔۔یہ لڑکی دراصل کون ہے ؟ جان کر آپ اپنی آنکھوں اور کانوں پر یقین نہیں کریں گے
مالکان کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ جاں بچا کر عمران خان کے گھر پہنچ گئی، بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا نارووال کی رہائشی چھ سالہ گڑیا کو اس کے والدین نے لاہور میں ملازمت پر رکھوا کر اس کی تنخواہ وصول کر لی
جبکہ مالکان بچی کو مبینہ تشدد کا نشانہ بناتے رہے بچی کا کہنا تھا کہ مالکان چھوٹی چھوٹی غلطی پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہیں جس سے تنگ آکر اس نے گھر سے بھاگنے میں عافیت جانی اور نامعلوم شخص اس کو زمان پارک چھوڑ گیا بیورو حکام کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کو ٹریس کرکے مالکان کی نشاندہی کرتے ہوئے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق نے قصور میں ننھی بچی زنیب کے قاتل
عمران کو سرعام پھانسی دینے کا معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیا اور سفارش کی ہے کہ اس معاملے کو سماعت کیلئے دو رکنی بنچ کے سامنے پیش کیا جائے۔ جسٹس انوارالحق نے متاثرہ بچی کے والد امین انصاری کی درخواست پر سماعت کی۔ سرکا ری وکیل نے عدالت کوبتایا کہ مجرم عمران کی رحم
کی اپیل صدر مملکت کے روبرو دائر کی گئی ہے اور ابھی اپیل پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل اشتیاق چوہدری نے یہ نکتہ اٹھایا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے مجرم کو سرعام پھانسی دی جا سکتی ہے اس لیے عمران کے جرم کی نوعیت کے پیش نظر اسے سر عام پھانسی دینے کا حکم دیا جائے۔ سماعت 2جولائی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔(ش۔ز۔م)