وزیر اعظم عمران خان نے پہلی بار چیف جسٹس کے خلاف گفتگو کر دی
سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اینکرز کے ساتھ ملاقات میں ، میں نے عمران خان سے سوال کیا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے بارے میں بہت سے سوال ہو رہے ہیں جبکہ افسران کے ٹرانسفرز کے معاملے پر سپریم کورٹ نے نوٹس بھی لیا ہے ۔
حامد میر نے بتایا کہ اس سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے شکوے والا انداز اپنایا اور جواب دیا کہ چیف جسٹس کی میں بہت عزت کرتاہوں ، چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ کے بارے میں جو کیا ہے اس پر انہیں دیکھنا چاہیے تھا کہ وہ صوبے کے سربراہ ہیں ۔ اس کے بعد انہوں نے چیف جسٹس کے زلفی بخاری کے بارے میں ریمارکس پر بھی بات کی۔ چیف جسٹس نے زلفی بخاری کی تعیناتی کو اقربا پروری قرار دیا تھا جس پر عمران خان نے کہا کہ انہوں نے کبھی نیپوٹیزم نہیں کی ، انہیں ان ریمارکس پر بہت افسوس ہواہے ۔
حامد میر کا کہناتھا کہ وزیراعظم نے کرتار پور راہدری پر وزیر خارجہ کے گوگلی کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ’ یہ فیصلہ ان کی گوگلی نہیں تھی بلکہ سیدھا سادھا فیصلہ تھا، شاہ محمود کا مطلب تھا کہ بھارت میں الیکشن آرہے ہیں، وہ پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہم نے نفرت پھیلانےکا منصوبہ روکنے کے لیے کرتارپور کوریڈور کھولا ہے لہٰذا نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنانے کو گوگلی کہہ سکتے ہیں لیکن اس کا قطعاً یہ مقصد نہیں کہ ہم نے دھوکا یا ڈبل گیم کیا ہے۔