عمران خان کی ’دشمنی‘ میں ریحام خان سب حدیں پار کر گئیں، بطور بیوی جس بات پر کپتان کی تعریف کرتی رہیں اب اس بارے میں ایسا ’ یوٹرن‘ لے لیا کہ آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
وزیر اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان علیحدگی کے بعد سے مسلسل اپنے سابق شوہر کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ عمران خان کے منہ سے نکلے ایک ایک لفظ پر ریحام خان کی جانب سے بھرپور تنقید کی جاتی ہے لیکن اس مخالفت میں شاید وہ یہ بنیادی بات بھول گئی ہیں کہ یہ سکرین شارٹس کا زمانہ ہے۔ آپ سوشل میڈیا پر کوئی بھی بات کرتے ہیں تو اس کے سکرین شارٹ فوری کہیں نہ کہیں محفوظ ہوجاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ریحام خان نے اب کی بار عمران خان پر تنقید کی تو ان کے اس وقت کے سکرین شارٹ سامنے آگئے جب وہ عمران خان کی بیوی ہوا کرتی تھیں۔
خاتون سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شمع جونیجو نے عمران خان کی ختم نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب کی ویڈیو کا چھوٹا سا حصہ شیئر کیا جس میں عمران خان یہ کہہ رہے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا تاریخ کی کسی کتاب میں ذکر نہیں ہے۔ خاتون نے عمران خان کی اس بات پر ان پر کڑی تنقید کی اور انہیں احمق قرار دیا۔ یہاں یہ بات بھی دھیان میں رہے کہ عمران خان کی یہ ویڈیو صرف 13 سیکنڈ کی ہے یا یوں بھی کہا جاسکتا ہے کہ عمران خان کے خطاب کو متنازعہ کرنے کیلئے سیاق و سباق ہٹا کر ان کی اس بات کو پیش کیا جارہا ہے حالانکہ انہوں نے جب یہ بات کی اس وقت وہ حضور علیہ الصلوٰة والسلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شخصیات کا موازنہ کر رہے تھے۔
شمع جونیجو کے ٹویٹ کے جواب میں ریحام خان نے الزام عائد کردیا کہ عمران خان نے قرآن پاک بھی نہیں پڑھ رکھا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ” میں نے آپ کو بتایا تھا کہ عمران خان نے قرآن پاک بھی نہیں پڑھ رکھا اور یہ بھی صاف ظاہر ہے کہ انہوں نے کبھی کوئی تاریخ کی کتاب بھی نہیں پڑھ رکھی ۔ اور عمران خان وہ وزیر اعظم ہیں جن کا اسلامی تشخص ہے“۔
ریحام خان کی جانب سے عمران خان پر قرآن پاک اور تاریخ کی کسی بھی تاریخ کا مطالعہ نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تو سوشل میڈیا صارفین ان کی 2015 کی ایک ٹویٹ نکال کر لے آئے۔ یہ ٹویٹ اس وقت کی گئی تھی جب ریحام خان کی کپتان سے نئی نئی شادی ہوئی تھی۔
ضرور پڑھیں: ”عمران خان پہلا وزیر اعظم ہے جس نے ریاست مدینہ کا نعرہ لگایا، ہم وہ دور تو نہیں لاسکتے لیکن ۔۔۔ “ مولانا طارق جمیل بھی میدان میں آگئے
جس وقت ریحام خان کپتان کی بیوی تھیں اس وقت ایک سوشل میڈیا صارف مزمل مغل نے ان سے سوال کیا’ سلام بھابھی، کیا مجھے پتا لگ سکتا ہے کہ خان صاحب کا پسندیدہ مشغلہ کیا ہے‘۔ مزمل مغل کو جواب دیتے ہوئے ریحام خان نے لکھا ’ عمران خان تاریخ کی کتابوں کا مطالعہ کرنا پسند کرتے ہیں بالخصوص وہ اسلامی تاریخ شوق سے پڑھتے ہیں‘۔
ریحام خان کی دونوں ٹویٹس کا موازنہ کیا جائے تو بندہ کنفیوژ ہوجاتا ہے کہ ریحام خان فروری 2015 میں سچ بول رہی تھیں یا نومبر 2018 کی ان کی بات حرف آخر ہے؟۔ ہم نے تو اپنے دل کو یہ کہہ کر تسلی دے دی ہے کہ ریحام خان نے عمران خان کی پالیسی اپناتے ہوئے یوٹرن لے لیا ہے، اب آپ اپنے دل کو کیسے سمجھائیں گے؟۔