تقریب حلف برداری میں شرکت کا دعوت نامہ ملنے کے بعد عامر خان کا عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ، کیا گفتگو ہوئی ہے ؟ تفصیلات جان کر پاکستانیوں کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہے گا

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو بالی ووڈ سپر سٹار عامر خان نے فون کیا اور نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق عمران خان سے بھارت کے سپر سٹار عامر خان نے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کیا ،

ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دونوں جانب سے خوشگوار جملوں کا تبادلہ کیا گیا۔ چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے فیصل جاویدنے کھلاڑیوں اور اداکاراوں کا بھر پور شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر فیصل جاوید نے بیان دیتے ہوئے کہاکہ سر حد پار سے کسی کھلاڑی یا سٹار کو مدعو نہیں کیا گیا۔ جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف نے عمران خان کی بطور وزیر اعظم تقریب حلف برداری میں شرکت کے

لیے سابق بھارتی کرکٹرز کپل دیو، سنیل گواسکر، نوجوت سنگھ سدھو اور بالی وڈ اداکار عامر خان کو مدعو کرلیا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی تقریب حلف برداری میں سابق بھارتی کرکٹرز بھی مدعو ہیں جس میں سنیل گواسکر، کپل دیو اور نوجوت سنگھ سدھو شامل ہیں۔کیا عامر خان، عمران خان سے کیا گیا وعدہ پورا

کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ تقریب میں بالی ووڈ اداکار عامر خان کو بھی مدعو کیا گیا ہے جب کہ بھارتی کھلاڑیوں اور اداکار کو مدعو کرنے کا فیصلہ پارٹی نے کیا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تقریب حلف برداری میں دیگر عالمی شخصیات کو مدعو کرنے کا فیصلہ دفتر خارجہ کرے گا کہ عالمی شخصیات کو بلانے کا وقت ہے بھی یا نہیں۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کا دعوت نامہ قبول کر لیا ہے۔نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کی تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ قبول کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بلند کردار کے آدمی ہیں۔سابق بھارتی کرکٹر کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پاکستان جاؤں گا کیونکہ عمران خان قابل اعتماد ہیں۔نوجوت سنگھ سدھو نے مزید کہا کہ کھلاڑی لوگوں کو متحد کرتے ہیں۔واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 2 کے تحت پولنگ ڈے سے

21 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا ضروری ہوتا ہے۔ نو منتخب ارکان قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں حلف اٹھاتے ہیں۔نو منتخب ارکان کی حلف برداری کے بعد کا مرحلہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا ہوتا ہے جس کے بعد ارکان اسمبلی قائد ایوان یعنی وزیراعظم کے لیے رائے شماری کرتے ہیں۔تحریک انصاف کی جانب سے نئے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری 14 اگست سے پہلے کرانے

کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے تاکہ عمران خان یوم آزادی پر سرکاری تقریبات میں بحیثیت وزیر اعظم شریک ہوں تاہم اس حوالے سے اب تک کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آسکی ہے۔یاد رہے کہ عامر خان نے 2013 میں بھارتی ٹی وی کی ایک تقریب میں عمران خان سے کہا تھا کہ جب وہ وزیر اعظم بنیں گے تو ان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے۔(س)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.