ملک میں معاشی بحران ، ڈالر کی اونچی اڑان لیکن عمران خان نے پیپلز پارٹی کے کس سابق وزیر کو ملنے کیلئے بلا لیا ؟ تہلکہ خیز خبر آ گئی
ملک میں مہنگائی انتہا پر پہنچ چکی ہے جبکہ آج ڈالر کی قیمت بھی 137 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی تاہم سوشل میڈیا پر عمران خان کی ایک تصویر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے ساتھ بیٹھے ہیں اور تبادلہ خیال کر رہے ہیں ۔تاہم حکومت کی جانب سے اس ملاقات کے بارے میں کوئی پریس ریلیز کا پیغام جاری نہیں کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شوکت ترین معاشی ماہر ہیں اور سوشل میڈیا پر یہ بحث جاری ہے کہ عمران خان نے شوکت ترین سے معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئے ملاقات کی ۔ شوکت ترین پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 2009 سے 2010 تک وزیر خزانہ رہے ۔ شوکت ترین کو 7 اکتوبر 2018 کو معاون بنایا گیا جبکہ اس کے بعد وہ سینیٹر بنے اور پھر انہیں وزیر خزانہ کا عہدہ دیا گیا ۔ شوکت ترین سٹی بینک کے کنٹری منیجر ، حبیب بینک اور یونین بینک کے سربراہ جبکہ وہ دو مرتبہ کراچی سٹاک ایکسچینج کے چیئرمین بھی بنے تاہم اس وقت وہ سلک بینک کے بورڈ میں شامل ہیں ۔
دوسری جانب مقامی اخبار ” امت “ نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا انٹرویو شائع کیا ہے جس میں ان کا کہناتھا کہ حکومت کو ابھی بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانی نہیں چاہئے تھیں کیونکہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس اب گئی ہے اور قیمتیں پہلے ہی بڑھا دی ہیں اس لیے اب حکومت کو مزید قیمتیں بڑھانی پڑیں گی۔ان کا کہناتھاکہ حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا درست فیصلہ کیاہے لیکن آئی ایم ایف کا پروگرام بہت سخت ہوگا کیونکہ اس سے قبل ہم نے آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کی جانب سے گیس ، بجلی کی قیمتیں اور ٹیکسز میں اضافے کا مطالبہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے ترمیمی بل میں ٹیکس اصلاحات نہیں کیں لیکن یہ کرنا پڑیں گی ،سب کو ٹیکس دینا پڑے گا۔