” انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ عمران خان کو مرواسکتی ہے کیونکہ۔۔۔ “خطرناک دعویٰ کردیا ، تحریک انصاف کے کارکنوں پر بجلیاں گرادیں

سینئر تجزیہ کار و کالم نویس اوریا مقبول جان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کسی صورت بھی نہیں چاہتی کہ عمران خان اقتدار میں آئیں ۔ عمران خان پر نہ تو دہشتگردی کا الزام لگایا جاسکتا ہے اور نہ ہی ان پر پیسوں کا الزام لگایا جاسکتا ہے اس لیے آخری حربے کے طور پر عالمی اسٹیبلشمنٹ انہیں قتل کروادے گی ، بینظیر کے قتل کے وقت آصف زرداری کی ذہانت موجود تھی لیکن اس واقعے کو سنبھالنے کیلئے کوئی ذہانت موجود نہیں ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اوریا مقبول جان نے کہا انہیں نہیں لگتا کہ الیکشن ہوسکیں گے کیونکہ پاکستان اس وقت انٹرنیشنل اور پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی رسہ کشی میں گھرا ہوا ہے، پاکستانی اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح عمران خان کو اقتدار میں لایا جائے ۔ عمران خان جب مغرب کے

خلاف بات کرتا ہے تو اس پر نہ تو اسامہ بن لادن ہونے کا الزام لگ سکتا ہے اور نہ ہی اس پر پیسے لگنے کا الزام لگ سکتا ہے، عمران خان کا چہرہ ایک کھلاڑی ، پلے بوائے اور ایک سیکولر سا چہرہ ہے، ایسا بندہ مغرب کو کبھی بھی قبول نہیں ہوسکتا یہاں تک کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو بھی قبول نہیں ہوسکتا اس لیے عمران خان اپنی سکیورٹی بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ ” کفیشنز آف این اکنامک ہٹ مین (Confessions of an Economic Hit Man) نامی کتاب میں مصنف نے یہ لکھا ہے کہ ’جب ہم کسی ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اس کے لیڈرز کو خریدتے ہیں جس کے بعد انہیں ترقیاتی کاموں میں لگاتے ہیں اور جب قرضہ 50 فیصد سے بڑھ جاتا ہے تو ہم اپنے بندے بھیجتے ہیں اور ان کے قدرتی و معدنی ذخائر لے لیتے ہیں اور یہ مکمل ہونے کے بعد بھی کوئی شخص ہماری بات نہ مانے تو ہم اس کو قتل کرادیتے ہیں، ہم نے 4 لیڈرز کو قتل کروایا‘۔

اوریا مقبول جان نے کہا کہ اس وقت بات یہ ہے کہ یہ صورتحال قابل قبول نہیں ہے مجھے ایک بڑا خطرہ ہے، امریکی و اسرائیلی پریس دیکھیں تو نواز شریف کی حمایت نظر آتی ہے، ڈیلی میل نے نواز شریف کی جائیدادوں کے حوالے سے جو بات کی ہے اس میں انہوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ برطانوی حکومت نواز شریف کو سپورٹ کر رہی ہے کیونکہ نواز شریف نے عالمی اسٹیبلشمنٹ کو خوش کرنے کیلئے تین چار کام کیے ہیں مثال کے طور پر قادیانیوں والا معاملہ اور بھارت کے ساتھ سفارتکاری، اس کیفیت میں لگتا یہ ہے کہ خدانخواستہ کوئی بڑا واقعہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر کے واقعے کو سنبھالنے کیلئے آصف زرداری کی ذہانت موجود تھی لیکن یہاں کوئی ذہانت موجود نہیں ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.