سب کے سامنے مہر لگانا عمران خان کی مجبوری تھی خان صاحب نے تو متعدد مرتبہ کوشش کی مگر ۔۔۔۔۔ الیکشن والے دن عمران خان کے کیمرے کے سامنے بیلٹ پیپر پر مہر لگانے کے معاملے کی اصلیت سامنے آ گئی ، پریذائیڈنگ افسر کی رپورٹ میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے ووٹ کی رازداری کی خلاف ورزی سے متعلق پولنگ سٹیشن کے پر یذ ائیڈنگ آفیسر اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میڈیا اور لوگوں کے باعث مجبوراً عمران خان کو سب کے سامنے مہر لگانا پڑی۔
پریذائیڈنگ افسران کی رپورٹ کے مطابق عمران خان ہجوم کے باعث (سکرین ) پردے کے پیچھے نہیں جاسکے۔ الیکشن کمیشن 16 اگست کو پریذائیڈ نگ افسران کی مذکورہ رپورٹ کاجائزہ لے گا۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 16 اگست کو پیش ہونے کیلئے نوٹس جاری کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے این اے 53 کے ڈھوک جیلانی کے پولنگ سٹیشن پر تعینات پریذائیڈنگ آفیسر اور اسسٹنٹ پریذ ائیڈنگ آفیسر سے ووٹ کی راز داری کی خلاف ورزی پر رپورٹ طلب کی تھی۔پریذائیڈنگ آفیسر حاجی نور محمد نے الیکشن کمیشن کو بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا
ہے کہ عمران خان ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ سٹیشن میں داخل ہوئے تو ان کے ہمراہ 150 سے زائد میڈیا اور دوسرے افراد بھی داخل ہوگئے۔ عمران خان نے ووٹ پر مہر لگانے کیلئے پردے کے پیچھے جانے کی متعدد مرتبہ کوشش کی مگر ہجوم کے باعث وہ نہیں جاسکے۔ عمران خان نے مذکورہ صورت حال میں کہا کہ میری وجہ سے پولنگ کاعمل رک گیا ہے اس لیے یہی پر کھڑے ہو کر مہر لگا دیتا ہوں۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہےکہ سب تیار رہیں کیونکہ نئے پاکستان کا آغاز پنجاب سے ہی ہوگا اور صوبے میں ایسا وزیراعلیٰ لاؤں گا جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہوگا۔اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں
تحریک انصاف کی پنجاب پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ مشکل الیکشن لڑنے پر سب کو مبارک باد دیتا ہوں کیوں کہ سب کو پتا تھا کہ اصل پانی پت کی جنگ پنجاب میں لڑی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میرے لیے سب سے بڑا عذاب ٹکٹ دینا تھا اور ہم نے ٹکٹ دینے کے عمل کو مزید بہتر کرنا ہے، جہاں ہماری کمزوری ہےاس حلقےمیں ابھی سے کام شروع کرنا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم نے پارٹی کو ایک ادارہ بنانا ہے، یہ کوئی عام پارٹی نہ ہو جہاں پر سفارش ہو، سب سے زیادہ ذمہ داری پنجاب والوں پر ہے۔ملک کو تبدیل کرنا ہے اور قربانیوں کے بغیر تبدیلی نہیں آسکتی، عمران خان انہوں نے کہاکہ کہ دو قسم کی سیاست ہے، ایک وہ ذاتی سیاست جس میں پیسہ بنانے آتے ہیں اور ذاتی سیاست نے سیاستدانوں کو ذلت دی ہے کیوں کہ ذاتی سیاست میں عوام کا نام لےکر اقتدار میں آکراپنی ذات کا سوچتے ہیں، دوسری سیاست وہ ہے جو پیغمبروں نے کی ہے اور پیغمبر انسانیت کے لیے کھڑے ہوئے ہیں
جب کہ میں لوگوں سے وعدہ کرکے آیا ہوں کہ مدینہ کی ریاست بنانی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ انصاف میرٹ پر کرنا ہے، میں فیصلے میرٹ پر اور قوم کے مفاد کے لیے کروں گا، آپ نے عوام کے پیسے کو اللہ کی امانت سمجھنا ہے اور قوم کا پیسہ بچانا ہے تاکہ عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاسکے۔عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے لہذٰا سب تیار رہیں، نئے پاکستان کا آغاز پنجاب سے ہی ہوگا، پنجاب کے لوگ کئی دہائیوں سے مفلسی کی زندگی گزار رہے ہیں، ہمیں پنجاب کے لوگوں کو ریلیف دینا ہے جب کہ پنجاب پولیس میں کے پی پولیس کے طرز کی اصلاحات لائیں گے اور پنجاب پولیس کو غیر سیاسی اور خود مختار بنائیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے بتایا کہ میرٹ پر فیصلہ کروں گا اور پنجاب کا ایسا وزیراعلیٰ لاؤں گا جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہوگا، جس کو بھی نامزد کروں گا آپ لوگ اسے سپورٹ کریں۔(ز،ط)
Comments are closed.