کپتان نے جو کہا وہ کر دکھایا ۔۔ صوبہ جنوبی پنجاب بننے کیلئے تیار، عوام کو زبردست خوشخبری سنا دی گئی

پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات 2018ء میں اپنا 11 نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس میں جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے قیام کا عزم بھی موجود تھا، جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے قیام کے لیے جنوبی پنجاب کے نامور سیاسی رہنماؤں نے پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے رہنماؤں نے عمران خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں جنوبی پنجاب صوبہ محاذ نے پی ٹی آئی میں ضم ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا اور کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جنوبی پنجاب کو الگ

صوبہ بنانے میں ہماری مدد کرے گی۔ تاہم اب جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے حامیوں کے لیے خوشخبری ہے کہ حکومت نے اس حوالے سے پالیسی تیار کرلی ہے جس کی حتمی منظوری وزیراعظم عمران خان دیں گے۔ اس پالیسی کے تحت جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی اور سول بیوروکریٹس کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔ معتبر ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر لاہور سمیت پنجاب بھر میں موجود ایسے سینئر افسران جن کا آبائی تعلق کسی نہ کسی طور پر جنوبی پنجاب سے ہے ،ان کی فہرستوں کی تیاری کا کام شروع

کر دیا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ فہرستیں مرتب ہونے کے بعد جنوبی پنجاب سے منتخب ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے ساتھ مشاورت کے بعد ان افسران کو جنوبی پنجاب میں کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرزکے علاوہ دیگر اہم اسامیوں پر تعینات کیا جائے گا تاکہ تقریباً 1 ماہ تک پنجاب میں رائج ہونے

والے نئے بلدیاتی سسٹم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے ساتھ ان متعلقہ علاقوں کے افسروں کی وساطت سے جنوبی پنجاب کے شہریوں کو بنیادی ضروریات زندگی ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا جا سکے ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جنوبی صوبہ پنجاب کے حوالے سے قانون سازی، محاصل کی تقسیم کے حوالے سے جہانگیر ترین کی سربراہی میں بعض اہم افراد نے پس پردہ کام کا آغاز کر رکھا ہے ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت آنے والے دنوں میں تمام انتظامی سیکرٹریز کو ہفتہ میں ایک بار کمشنرز دفاتر میں کھلی کچہری لگانے اور محکموں کی بابت شکایات کے ازالے کے لیے احکامات جاری کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ جنوبی پنجاب سے وابستہ شہری ’’دفتر لاٹ صاحب‘‘ آنے کی بجائے اپنے علاقہ میں ہی ریلیف حاصل کر سکیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.