’’موت تو بس شروعات ہے ‘‘ گزشتہ روز انڈونیشین طیارے کے حادثے سے قبل موت کو آنکھوں کے سامنے دیکھ کر لوگ کیا کہتے رہے ؟
سمندر میں گر کر تباہ ہونے والی انڈونیشیا کی نجی ایئرلائن کے مسافر بردار طیارے کا ملبہ مل گیا۔ نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی انڈونیشیا کے مطابق طیارے میں عملے سمیت 189 افراد سوار تھے۔ تاہم کسی کے بھی زندہ بچنے کی امید نہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حادثے کا شکار پرواز جے ٹی سکس ون زیرو انڈونیشیا کے شہر جکارتا سے جزیرے پنگ کل پنانگ جا رہی تھی کہ اندوہناک حادثے کا شکار ہوئی۔نجی فضائی کمپنی لائن کے ترجمان نے حادثے کی
تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیارہ اُڑان بھرنے کے 13 منٹ بعد ہی ریڈار سے اچانک غائب ہوگیا اور ایئر ٹریفک کنٹرول سے اس کا رابطہ ٹوٹ منقطع ہوگیا۔طیارہ گرنے کے ممکنہ مقام پر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ انڈونیشیا اور ایئر لائن حکام کے مطابق طیارہ مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بج کر 10منٹ پر جکارتا سے روانہ ہوا اور 7بج کر 20 منٹ پر اسے اپنی منزل پر پہنچنا تھا۔ بوئنگ سیون تھری سیون طیارے میں 210 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوتی ہے۔امریکی میٹ آفس کے مطابق طیارے جہاں حادثے کا شکار ہوا، وہاں موسمی صورت حال بھی بہتر تھی۔ طیارہ حادثے سے چند منٹ قبل مسافر کی جانب سے بنائی گئی لائیو ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسافر گھبرائے ہوئے ہیں۔