انسانی نطفہ راکٹ میں ڈال کر خلا میں بھیج دیا گیا تاکہ وہاں پر۔۔

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے پہلی بار انسانی نطفہ راکٹ میں ڈال کر خلاءمیں بھیج دیا ہے۔ ویب سائٹ standard.co.uk کے مطابق سائنسدانوں نے یہ نطفہ ایلن مسک کی ایروسپیس کمپنی ’سپیس ایکس‘ کے راکٹ میں ڈال کر خلائی سٹیشن پر روانہ کیا ہے جس کا مقصد اس پر تجربات کرتا ہے۔ ان تجربات میں سائنسدان یہ معلوم کرنے کی کوشش کریں گے کہ خلاءمیں انسانی نطفہ کس قدر کارکردگی کا حامل ہوتا ہے اور آیا وہاں اس سے افزائش نسل ہو سکتی ہے یا نہیں۔

ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”ہم مستقبل میں انسانوں کے مریخ پر جا بسنے کے امکانات پر تحقیق کر رہے ہیں۔ یہ تجربہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے ذریعے ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کم یا صفر کشش ثقل میں انسانی نطفہ افزائش نسل کے کتنا قابل رہتا ہے۔“ رپورٹ کے مطابق سپیس ایکس کا یہ راکٹ اگلے بدھ کی صبح بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پہنچے گا۔ اس کے بعد خلائی

سٹیشن پر موجود سائنسدان اس منجمد نطفے کو پگھلا کر اس میں ایک کیمیائی آمیزہ شامل کریں گے جس سے اس کے خلیے متحرک ہو جائیں گے۔“ واضح رہے کہ اس سے قبل ناسا کے سائنسدان ’سی ارچن‘ کے انڈوں پر یہ تجربہ کر چکے ہیں۔ جب اس سمندری جانور کانطفہ خلاءمیں بھیجا گیا تو صفر کشش ثقل پر ان کے متحرک ہونے کی رفتار زمین سے کہیں زیادہ تھی تاہم انہیں مادہ کے بیضوں کے ساتھ اختلاط میں بہت زیادہ وقت لگا تھا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.