یہ بوڑھے میاں بیوی ایران کے ایٹمی پروگرام کے لئے پارٹس سپلائی کرتے رہے اور پتہ بھی نہ چلا ، عقل کو دنگ کر دینے والی کہانی
برطانیہ میں ایک بوڑھے میاں بیوی کو گرفتارکیا گیا ہے جو ایران کے ایٹمی پروگرام کے لیے پارٹس سپلائی کرتے رہے اور انہیں پتہ بھی نہ چلا کہ وہ کیا کام کر رہے ہیں۔ دی مرر کے مطابق 65سالہ پاؤل ایٹواٹر اور اس کی اہلیہ آئرس وانٹڈ کچھ اضافی رقم کمانے کے لیے انڈونیشیاء میں ایک عراقی نژاد کاروباری شخص کو
’نٹ بولٹس‘ اور جہازوں کے مختلف پارٹس سپلائی کرتے رہے۔ ان کے نزدیک تو یہ بے ضرر پارٹس تھے جو مشینری میں استعمال ہو سکتے تھے لیکن جب انہیں گرفتار کیا گیا اور پولیس نے انہیں بتایا کہ ان کے فراہم کیے گئے پارٹس ایران سمگل ہو سکتے ہیں اور ایرانی حکومت انہیں ایٹمی ہتھیار بنانے میں استعمال کر سکتی ہے تو ان کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے انہیں 6ماہ معطل قید کی سزا سنا دی ہے۔انہوں نے عدالت میں بتایاکہ ’’ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ یہ نٹ بولٹس ایٹم ہتھیاروں کی تیاری میں بھی استعمال ہو سکتے ہیں۔ ہمیں اس عراقی نژاد کاروباری شخص نے دھوکا دیا۔‘‘آئرس کا کہنا تھا کہ ’’اضافی رقم کمانے کی یہ کوشش ہمارے لیے ڈراؤنا
خواب ثابت ہوئی ہے۔ ہم نے کبھی کسی سے کوئی چیز نہیں چھپائی۔ تاہم ہمیں معلوم نہیں تھا کہ ملائیشیاء یہ چیزیں بھیجنے کے لیے لائسنس درکار ہوتا ہے۔ہمیں نیدرلینڈ کی شپنگ فرم نے بتایا تھا کہ ہم لائسنس کے بغیر بھی یہ چیزیں بھیج سکتے ہیں۔‘‘