’اگر یہ کام ہوتا رہا تو پھر مرد بچے پیدا نہیں کرسکیں گے‘ سائنسدانوں نے سب سے خطرناک وارننگ جاری کردی، تمام انسانوں کو خبردار کردیا
سائنس و ٹکنالوجی کی ترقی سے زندگی میں جو جدت آئی ہے، کئی آسانیوں کے ساتھ سنگین خطرات بھی لے کر آئی ہے۔ جدید زندگی کی تن آسانی، آلودگی اور جنک فوڈ اسی کی پیداوار ہیں، جن کے متعلق اب سائنسدانوں نے ایسا ہولناک انکشاف کر دیا ہے کہ سن کر ہی آدمی خوفزدہ ہو جائے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ جدید زندگی میں مردوں کا ورزش سے دور ہو جانا، آلودگی کا بڑھ جانا اور جنک فوڈ کا استعمال عام ہوجانا ایسے عوامل ہیں جو مردوں میں سپرمز کی تعداد میں انتہائی خطرناک حد تک کمی کا سبب بن رہے ہیں اور اگر یہ صورتحال یونہی جاری رہی تو وہ وقت دور نہیں جب مرد اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کلی طور پر کھو بیٹھیں گے اور انسانیت معدومی کے خطرے سے دوچار ہو جائے گی۔
سائنسدانوں نے اپنی تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ گزشتہ ایک نسل میں مردوں کے سپرمز میں 50فیصد سے زیادہ کمی واقع ہو گئی ہے اور اب بھی ان میں 1.8فیصد سالانہ کی شرح سے کمی واقع ہو رہی ہے، جومستقبل میں انتہائی خطرناک صورتحال کی نشاندہی کرتی ہے۔فلاڈیلفیا کے سڈنی کیمیل میڈیکل کالج کے ماہرین نے اس تحقیق میں امریکہ اور سپین کے 1لاکھ 20ہزار مردوں پر تجربات کیے۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر جیمز ہوٹیلنگ کا کہنا تھا کہ ”مردوں میں سپرمز کم ہونے کی سب سے بڑی وجہ زندگی کا آسان ہو جانا ہے۔ پہلے وقتوں میں مرد جسمانی مشقت کیا کرتے تھے جس کی وجہ سے انہیں ورزش کی ضرورت نہیں رہتی تھی۔ آج کے مرد جسمانی مشقت بھی نہیں کرتے اور ورزش کو بھی نظرانداز کرتے ہیں۔ اگر یہ رجحان جاری رہا تو بانجھ مردوں کی تعداد میں ہر سال ہوشربا اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔“