اسحاق ڈار کی شامت آگئی فوری وطن واپس لا نے کیلئے چیف جسٹس نے حکم جاری کردیا
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ساقب نثار نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کیلئے 10 دن میں اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جمعرات کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طلبی سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔اس موقع پر سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ، ڈی جی نیب اور دیگر متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک شخص لندن کی گلیوں میں گھوم رہا ہے اور وطن واپس آنے کے کیے تیار نہیں، عدالت بلائے تو کہتا ہے میرے مسل
پل ہوگئے ہیں، سابق وزیر خزانہ عدالتی احکامات کو خاطر میں لانے کیلئے تیار نہیں۔۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے اگر ان کا پاسپورٹ منسوخ کریں تو کیا نتائج برآمد ہوں گے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے پاسپورٹ منسوخی کے طریقہ کار سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پناہ لے کر ہی وہاں رہ سکتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا ہے تو لے لیں پناہ، وہاں بتائیں کہ
پاکستانی عدالتیں زیادتی کر رہی ہیں اور تو کوئی جواز نہیں ان کے پاس۔۔چیف جسٹس نے کہا کہ ڈار صاحب کو ایسی چک پڑی ہے کہ یہاں تو سارا معاملہ ہی چکا گیا ،ْ عدالت سب سے زیادہ پریشان ان کی عدم حاضری پر ہے جو بلانے کے باوجود پیش نہیں ہو رہے۔۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ موجودہ حکومت نے اس معاملے میں
اب تک کیا کیا ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نیب نے انہیں اشتہاری قرار دیا ہوا ہے اور انٹرپول کو بھی معاملہ ریفر کر رکھا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت سے پوچھ کر بتائیں اسحاق ڈار کو کب تک واپس لائیں گے، ان کی وطن واپسی کے لیے 10 دن میں اقدامات کیے جائیں۔اس موقع پر نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے ،ْ ہم نے اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے ریڈوارنٹ کیلئے
وزارت داخلہ کو لکھا ہے۔۔عدالت نے اسحاق ڈار کی واپسی سے متعلق تمام اداروں کو مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے منگل کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا۔۔چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈارکو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں، وہ معمولی ملزم نہیں، انہوں نے کھلے عام الیکشن لڑا، انہیں ہرصورت واپس لانا ہوگا۔ اسحاق ڈارکے پیش نہ ہونے کے سنگین نتائج ہوں گے۔