اسلام آباد کی فضاؤں میں منڈلاتا خوفناک خطرہ, نیٹو نے پاکستان کو خبردار کر دیا
نيٹو کے سيکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ پاکستان ميں طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں سے خود ملک کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہے، پاکستان اور افغانستان مل کر کام کریں، پاکستان نیٹو کا سیاسی اتحادی ہے، افغانستان میں نيٹو افواج کے ليے اسلحہ اور فوج کی
نقل و حمل کے ليے پاکستان کی مدد حاصل کی ہے، دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی اندرونی جنگ کی اہمیت سے واقف ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حاليہ دورہ امريکا ميں ڈيلاس کی ايک يونيورسٹی ميں بات چيت کے دوران کیا ۔ نيٹو کے سيکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے گزشتہ دنوں امريکا کا اہم دورہ کيا۔ انہوں نے اپنے اس دورے کا آغاز امريکی رياست ٹيکساس سے کیا۔ اسٹولٹن برگ
نے ڈيلاس ميں واقع ايک سو سال پرانی سدرن ميتھاڈسٹ يونيورسٹی کا دورہ کيا، جہاں انہوں نے طلباء سے اپنے خطاب ميں مشترکہ مشکلات اور چيلنجز کے اس دور ميں يورپ اور شمالی امريکا کے ایک ساتھ کھڑے رہنے کی ضرورت پر زور ديا۔تقريب ميں ایک غیر ملکی صحافی نے اسٹولٹن برگ سے سوال کيا کہ کيا نيٹو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کا ارادہ رکھتا ہے؟ اس سوال کے جواب ميں نيٹو کے سيکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان سے نيٹو کا سياسی اتحاد ہے، جس کی بہت سی وجوہات ميں سے ايک يہ بھی ہے کہ افغانستان ميں نيٹو سرگرم ہے۔ اسٹولٹن
برگ نے کہا، ’’ہم نے نيٹو افواج کے ليے اسلحہ اور فوج کی نقل و حمل کے ليے پاکستان کی مدد حاصل کی ہے۔ گو کہ ہم براہ راست دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی اندرونی جنگ کا حصہ نہيں مگر ہم اس جنگ کی اہميت سے واقف ہيں۔‘‘اشٹولٹن برگ نے کہا کہ طالبان کے مسئلے کو علاقائی سطح پر حل کيا جانا ضروری ہے:’’ہم پاکستان سے کہيں گے کہ وہ اس مسئلے پر افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرے ۔(ف۔م)