دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک کی پولیس میں خواتین کی بھرتی کے لئے انتہائی شرمناک طریقے کا استعمال
انڈونیشیا کو ہم سب سے بڑے اسلامی ملک کے طور پر جانتے ہیں، مگر اس ملک میں پولیس کی نوکری کرنے کی خواہشمند لڑکیوں کے ساتھ کیا کچھ کیا جاتا ہے یہ سن کر یقیناً آپ کے ہوش اُڑ جائیں گے۔ ویب سائٹ abc.net.auکی ایک رپورٹ میں یہ شرمناک دعوٰی کیا گیا ہے کہ انڈونیشیا میں پولیس میں نوکری کی خواہش مند لڑکیوں کا کنوارہ پن معلوم کرنے کیلئے ”دو انگلی ٹیسٹ“ کیا جاتا ہے، یعنی اُن کے جسم میں دو انگلیاں داخل کر کے معلوم کیا جاتا ہے کہ وہ کنواری ہیں یا نہیں ۔ اور یہ بھی کہ تعلیمی قابلیت سے زیادہ یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ دیکھنے میں دلکش اور حسین و جمیل ہوں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ شرمناک ٹیسٹ کا کہیں ذکر نہیں کیا جاتا مگر درحقیقت ملک بھر میں خواتین پولیس اہلکاروں کے انتخاب کیلئے اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ سے تعلق رکھنے والے اینڈریس ہرسونو کا کہنا ہے کہ اس متنازع ٹیسٹ کی وجہ پولیس حکام کا یہ نظریہ ہے کہ پولیس میں آنے والی خواتین اچھے کردار کی حامل ہونی چاہئیں، اور اُن کے نزدیک اچھے کردار کا مطلب یہ ہے کہ وہ کنواری ہوں۔
رپورٹ میں ذکیہ نامی لڑکی کا ذکر کیا گیا ہے جس نے ہیومن رائٹس واچ سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ پولیس میں بھرتی کے لئے آنے والی لڑکیوں کا شرمناک ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ”میں خود اس کا نشانہ بن چکی ہوں۔ انہوں نے میرے ساتھ جو سلوک کیا میں جب بھی اُسے یاد کرتی ہوں تو رو دیتی ہوں۔“