’’جب اسرائیلی وزیر اعظم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی گاڑی خود ڈرائیو کرکے انہیں ساحل پر لے گئے اور کہا کہ ۔۔۔‘‘ مسلمانوں کے کٹر دشمنوں کی وہ بات جو مسلمان حکمرانوں کو سوچ میں ڈال دے گی
بھارت اور اسرائیل مسلم دشمنی میں ایک ہی موقف کے حامی اور ایک دوسرے کے معاون ہیں جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے حکمرانوں کے درمیان بے حد بے تکلفی بھی پائی جاتی ہے جس کا اظہار کرکے وہ گاہے گاہے مسلم دنیا کو ایک پیغام جاری کرتے ہیں کہ فلسطین سے کشمیر تک مسلمانوں کے یہ دونوں کٹر دشمن ایک ہی پیج پر موجود ہیں ،غیر اخلاقی بات یہ ہے کہ مسلمانوں کے بدترین دشمن جس اتحادو احترام کا باہمی مظاہرہ دکھا تے ہیں ،امت مسلمہ ایسے اتحاد سے محروم دکھائی دیتی ہے ۔ گزشتہ سال جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی تین روزہ دورے پر اسرائیل گئے تو
اسرائیلی وزیر اعظم نے انکا خلاف معمول انتہا سے زیادہ استقبال کیاتھا بلکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے پروٹوکول کو چھوڑ کر ایک ایسا کام بھی کرددکھایاتھا کہ جس سے نیتن مودی دوستی کو مزیدبڑھاوا ملا ۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے ہم منصب نریندر مودی کو ساحل کی سیر کرانے کے لئے سی وہیکلز جیپ میں بیٹھا کرخود جیپ ڈرائیوکی جس پر بھارتی وزیر اعظم
اپنی پذیرائی پر پھولے نہ سمائے اور انہوں نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کی گانٹھ کو مضبوط کرتے ہوئے پوریدنیا کو پیغام دیا کہ دیکھو اسرائیل کا سربراہ اور بھارتی سربراہ مملکت کوکس قدرترجیح دیتا ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم کسی دوسرے ملک کے ہم منصب کو ایسا پروٹوکول نہیں دیتے۔
اسرائیلی وزیر اعظم جب بھارتی وزیر اعظم مودی کو حیفا شہر کے ساحل پر خود جیپ ڈرائیو کرکے لے گئے تو دونوں حکمرانوں نے جوتے اتار کر ساحل پر سیر بھی کی اور سمندر کے پانی سے پیر بھی بھگوئے ۔اس موقع پر ساحل پر موجود سمندری پانی سے پینے کے صاف پانی کے منصوبے سے بھارتی وزیر اعظم کو آگاہ کیاجس پر انہوں نے فلٹریشن والا سمندری پانی بھی پیا۔
مودی نے اس موقع پر اپنی پذیرائی پر کپڑوں کی بھی پرواہ نہ کی اور سمندر میں کئی منٹ تک کھڑے رہ کر دونوں حکمرانوں نے اہم امور پر باتیں بھی کیں جس پر اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے سینے پر تابعداری سے ہاتھ مار کر ان سے اپنے خلوص کا اظہار کیا تھا ۔
اس موقع پر ساحل پر موجود صحافیوں اور سیاحوں نے موبائل کیمروں کی مدد سے جب دونوں حکمرانوں سے کہا کہ اس وقت ہم لائیو جارہے ہیں تواسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے برجستہ کہا ’’ تم لائیو جارہے ہو جب کہ ہم دونوں الائیو یہاں کھڑے ہیں‘‘ جس پر مودی نے قہقہہ لگایا اور کہا کہ بھارت اور اسرائیل دو بہترین دوست ہیں جس کی دوستی پر کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔