سارے خاندان کو اندر کر دیتے ہیں۔۔۔ اہم ترین کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دے دیئے

سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو روسٹرم پر بلایا اور پوچھا کہ نمر مجید صاحب سیکورٹیز کہاں گئیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آپ کو جیل سے باہر اس لیے رکھا تھا،

بینکوں کے ساتھ معاملات طے کریں، مجھے نہیں پتا میں شوگر ملوں کو نہیں دیکھتا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ کے باہر ہونے سے کچھ نہیں ہونا تو ہم آپ کو جیل میں ڈال دیتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کے سارے خاندان کو اندر کر دیتے ہیں ۔دوران سماعت نمر مجید لڑکھڑا گئے، وکیل نے نمر مجید کو کرسی پر بٹھا کر پانی پینے کو دیا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ عبد الغنی مجید کو تو اسلام آباد منتقل کریں، اس کواڈیالہ جیل میں لائیں، ہمارے قریب آئے گا تو ٹھیک

رہے گا،چیف جسٹس نے پوچھا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی تفصیلی رپورٹ کب دیں گے؟جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق کی حتمی رپورٹ کیلیے 15 دسمبر تک کی مہلت مانگی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کو دو ہفتوں کا وقت دیں گے ۔جعلی بینک اکاونٹس کیس کی سماعت 17 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم دو ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ جمع کرائے ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ بنکوں کے اعلی حکام کو طلب کر لیا ۔ عدالت نے عبدالغنی مجید کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔دو گواہان کے مبینہ اغوا سے متعلق درخواست پر آئی جی سندھ کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.