تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب، آج جہانگیر ترین چوہدری برادران سے ملنے ان کی رہائش گاہ پر کیوں گئے تھے؟ جان کر آپ یقین نہیں کریں گے

پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر نومنتخب رکن قومی اسمبلی چودھری سالک حسین بھی موجود تھے۔

ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، مرکز اور پنجاب میں اتحادی حکومت کے معاملات سمیت پنجاب کے پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بعد ازاں چودھری شجاعت حسین نے انہیں اپنی کتاب ”سچ تو یہ ہے“ پیش کی۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ میں نے اس کتاب کے حوالے سے بہت سن رکھا ہے، چودھری شجاعت حسین پاکستان کی سیاسی تاریخ کا روشن باب ہیں۔ دوسری جانب سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو موجودہ معاشی بدترین حالات کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ملک کے معاشی حالات انتہائی خراب اور عوام کی مہنگائی کے باعث چیخیں نکل گئی ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کے آئی ایم ایف سے قرض لینے کے بعد مزید مشکل حالات پیدا ہوجائیں گے جس سے مہنگائی کا ایک بہت بڑا طوفان آئے گا

اوران حالات میں عام آدمی کا جینا محال ہوجائے گا۔ تاہم حکومت کے بعض سینئر رہنماء اپنے اتحادیوں سے ملاقاتیں کرکے ملکی حالات پر اعتماد میں لے رہے ہیں۔ حکومت کو خدشہ ہے کہ کہیں ان کے اتحادی بھی اس مشکل صورتحال میں کہیں ان کا ساتھ نہ چھوڑ جائیں دوسری اپوزیشن نے حکومت کو چاروں شانے چت کرنے کی منصوبہ بندی بنا لی ہے۔شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے آج پریس کانفرنس میں واضح کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی نااہلی جلد ہی سامنے آگئی ہے،تمام

سیاسی جماعتوں کو ملکر قرارداد لانی ہوگی کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی، سب کو یاد ہوگا کہ مشرف آئے تواس وقت بھی ایساہی ہورہا تھا۔ مشرف دور میں ہم توجیلوں میں تھے۔ نائن الیون کے بعد ان کو امریکا سے امداد ملی توکچھ حالات بہتر ہوئے۔مشرف نے امریکا سے امداد لیکر ملک چلایا۔ ہمارا دور شروع ہوا توامداد بند ہوئی۔ ہم نے حکومت سنبھالی اس وقت بھی مشکل حالات تھے۔ پرویز مشرف کے دور کے بعد ہم نے حکومت چلانے کا چیلنج قبول کیا۔انہوں نے کہا کہ کرسی پربیٹھ کر سوچ بدل جاتی ہے۔موجودہ حکومت کی نااہلی کم وقت میں سامنے آگئی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر قرارداد لانی ہوگی کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.