جیلوں میں خواتین قیدیوں سے انتہائی غیر اخلاقی سلوک نے انتظامی کارکردگی کی قلعی کھول دی
امریکی جیلوں میں قید خواتین پر جنسی حملوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوگیا ہے ۔ اس بات کا اقرار ادارہ شماریات برائے جسٹس بیور وکی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کیاگیاہے ۔
امریکی میڈیا کے مطابق ”بیوروآف جسٹس سٹیٹکس “کی رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ امریکی جیلوں میں 2011کی نسبت خواتین قیدیوں پر جنسی حملوں میں تین گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔جیلوں میں تین سال کے دوران 24ہزار 661ایسی شکایات ملی ہیں جن میں قیدی خواتین پر جنسی حملے کئے گئے ہیںجبکہ سال 2018میں 8ہزار 768ایسے واقعات ہوئے ہیں جن کی باقاعدہ شکایات درج کروائی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چھوٹی جیلوں میں جنسی جرائم اور بے قاعدگی کی شرح بڑی جیلوں سے کہیں زیادہ پائی گئی ہے ۔تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ قیدیوں کے خلاف ہرقسم کی جنسی حملے زیادہ اور برے سلوک کا مظاہرہ کیا جاتا ہے ۔ان جیلوں میں قید خواتین وفاقی جیلوں سے کہیں زیادہ بے قاعدگیوں اور جنسی حملوں کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت کرتی پائی گئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ جنسی حملوں کی زیادہ تر شکایات جیل ملازمین اور ساتھی قیدیوں کے خلاف درج کروائی جاتی ہیں جن کا بارے میں اکثر پتہ نہیں چلایا جاسکتا اور نہ ہی الزام ثابت ہوسکا ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ قیدی خواتین کی جانب سے وصول ہونیوالی ایسی شکایات اکثر اوقات جھوٹ اور غلط ثابت ہوتی ہیں۔