جلد کے بیکٹیریا ہی جلد کے سرطان سے بچانے میں مددگارثابت
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کی جلد پر پائے جانے والے عام بیکٹیریا ہی کینسر سے بچانے کا کردار ادا کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے ماہرین نے اپنی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ جلد پر پائے جانے والے بیکٹیریا کی ایک قسم سورج کی مضر بالائے بنفشی (الٹرا وائلٹ) شعاعوں سے لاحق ہونے والے کینسرکو پھیلنے سے روکتے ہیں اور یوں آپ کینسر سے محفوظ رہتےہیں۔
ماہرین نے کہا ہے کہ انہوں نے اس مطالعے کے لیے چوہوں کا استعمال کیا ہے۔ ڈاکٹر رچرڈ گیلو اور ان کے تحقیقی ساتھیوں نے کہا ہے کہ 20 فیصد انسانوں کی جلد پر ایک خاص قسم کا بیکٹیریا موجود ہوسکتا ہے جو ضدِ سرطان خواص رکھتا ہے۔
ماہرین پرامید ہیں کہ اس طرح جلد کے سرطان کے علاج کا ایک نیا راستہ ملے گا جس میں مریض کی جلد پر موجود بیکٹیریا سے ہی اس کا علاج کرنا ممکن ہوسکے گا۔ جب چوہوں پر اس طریقے کو آزمایا گیا تو حیرت انگیز نتائج ملے۔
ہماری جلد پر کئی طرح کے بیکٹیریا بے ضرر انداز میں موجود رہتے ہیں جن میں سے ایک ’اسٹائفلوکوکس ایپی ڈرمائڈس‘ بھی ہے۔ یہ بیکیٹریا کینسر کے خلاف ایک مرکب (کمپاؤنڈ) بناتا ہے جسے 6 این ہائیڈروکسی امائنوپورائن یا 6 ایچ اے پی کہا جاتا ہے۔ 6 ایچ اے پی صحتمند خلیات کو نقصان پہنچائے بنا کینسر کی رسولیوں کو بننے سے روکتا ہے۔
ماہرین نے یہ امکان بھی ظاہر کیا ہے کہ اس مرکب کا ایک انجکشن بھی براہِ راست خون میں شامل کرنے سے کینسر کو روکنے میں 50 فیصد تک کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ تاہم اس پر مزید آزمائش کی ضرورت ہے لیکن یہ خبر اپنی جگہ بہت امید افزا ضرور ہے۔ اگلے مرحلے میں 6 ایچ اے پی کے ٹیکے چوہوں میں لگاکر ان می آزمائش کی گئی۔
ماہرین نے چوہوں میں ہر 48 گھنٹے بعد اس مرکب کا انجیکشن لگایا اور دو ہفتوں تک اس کا جائزہ لیتے رہےان 15 دنوں میں سکس ایچ اے پی کا کوئی منفی اثر نہ ہوا اور نہ ہی کوئی زہریلے اثرات دیکھے گئے۔ اس کے بعد شدید قسم کے سرطان میں مبتلا چوہوں میں اس بیکیٹٰریا کے ٹیکے لگائے گئے تو سرطانی رسولیوں میں حیرت انگیز حد تک کمی واقع ہوئی۔
اس تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جلد کے سرطان سے بچانے کا سامان خود ہماری جلد میں موجود ہے۔ اس تحقیق سے کینسر کے علاج کی راہ بھی ہموار ہوگی۔