’’خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی اصل وجہ یہ ہے کہ ۔۔۔۔‘‘ فلپائن کے صدر نے ایسا شرمناک ترین بیان دے دیا کہ عورتوں کا غصہ آسمانوں کو چھونے لگا
فلپائن کے صدرروڈریگو دوتیرتے خواتین کے حوالے سے متنازعہ بیانات اور غیر اخلاقی حرکات کی وجہ سے اکثر و بیشترمیڈیا میں خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں تاہم اب ایک بار پھر انہوں نے خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ایسا شرمناک بیان دے دیا ہے کہ ہر طرف سے ان پر تنقید شروع ہو گئی ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلپائن کے صدر روڈریگو دوتیرتے نے خواتین کے ساتھ پیش آنے والے جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے انتہائی قابل اعتراض بیان دیتے ہوئے جنسی زیادتی کا ذمہ دار’’ خواتین کی خوبصورتی ‘‘کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک شہر میں زیادہ خوبصورت خواتین رہیں گی تب تک ریپ کے واقعات ہوتے رہیں گے۔فلپائنی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے شہر میں جنسی
زیادتی کے واقعات بڑھ رہے ہیں تاہم جب تک شہرمیں زیادہ خوبصورت خواتین رہیں گی تب تک ریپ کے واقعات ہوتے رہیں گے۔دوسری طرف فلپائن میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے سرگرم تنظیم نے فلپائنی صدر کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روڈریگو دوتیرتے خواتین کے حوالے سے ہمیشہ ہی ایسے قابل اعتراض بیان دیتے رہتے ہیں لیکن ہم کسی صورت بھی ایسے ’’گندے بیانات‘‘ کو قبول نہیں کریں گے ۔
واضح رہے کہ فلپائنی صدر پہلے بھی اس وقت میڈیا کی سرخیوں کی زینت بنے جب جنوبی کوریا کے دورے کے دوران ایک تقریب میں انہوں نے سٹیج پر آنے والی خاتون کے لبوں پر بوسہ دیا تھا جبکہ اس سے قبل وہ اس وقت بھی شدید تنقید کا نشانہ بنے تھے جب انہوں نے یہ بیان جاری کیا تھا کہ ’’ فلپائنی فوجیوں کو تین خواتین سے ریپ کرنے کی اجازت ہے، وہ کسی بھی گھر کی تلاشی لے سکتے ہیں اور کسی کو بھی گرفتار کر سکتے ہیں،ان کو پوری چھوٹ حاصل ہے، اگر مارشل لا کے دوران آپ تین خواتین کا ریپ کردیتے ہیں تو میں آپ کیلئے
جیل چلا جاؤں گا،فلپائنی فوجی باغی خواتین کمیونسٹوں کے اندام نہانی میں گولی ماریں۔‘‘اس بیان کے بعد بھی انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔دوسری طرف فلپائنی صدر کے سیاسی مخالفین کا کہنا ہے کہ روڈریگو دوتیرتے اپنی گرتی ہوئی غیر مقبولیت کو بچانے کے لئے ایسے متنازعہ بیان دیتے ہیں ،یہ بار بار دہرائے جانے والی حرکتیں عوام کے لئے دلچسپ تو ہیں لیکن یہ ان کی کم ہوتی ہوئی مقبولیت کو چھپانے کی کوشش بھی ہے اور اس کی وجہ ان کے دور اقتدار میں ہونے والی غیر قانونی ہلاکتیں، متنازع ٹیکس اصلاحات اور بدعنوانی سے منسلک سکینڈلز ہیں۔