یہ سعودی جوڑا اپنے بچے کی قاتلہ سے کیوں مل رہا ہے اور اس تصویر کے پیچھے چھپی کہانی کیا ہے؟ جانئے ناقابل یقین واقعہ

سعودی عرب میں ایک میاں بیوی نے اپنے 11 ماہ کے بچے کے قتل کے لئے اپنی انڈونیشیئن گھریلو ملازمہ کو ملزم قرار دیا تھا لیکن جب عدالت نے خاتون کوموت کی سزا سنائی تو اس میاں بیوی

نے ایسا کام کر ڈالا کہ سن کر آپ کی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے جب خاتون کو موت کی سزا سنائی تو غالب نصیر الحمری البلاوی نامی شخص اور اس کی بیوی نے اسے معاف کر دیا، جس پر وہ رہا ہو کر اپنے آبائی ملک واپس چلی گئی۔

عدالت میں مساما نامی انڈونیشیئن خاتون اپنے اس موقف پر قائم رہی کہ وہ بے قصور ہے، اس نے جب بچے کو بے ہوش پڑے پایا تو اس کی پشت اور سینے کو رگڑا تھا، اس سے زیادہ اس نے کچھ نہیں کیا۔ تاہم عدالت کی طرف سے اسے مجرم قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنا دی گئی۔گزشتہ دنوں غالب نصیر اور اس کی اہلیہ انڈونیشیاءکے 3ہفتے کے دورے پر گئے جہاں انہوں نے انڈونیشیاءکے

جزیرے جاوا پرمساما اور اس کے خاندان سے ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے غالب نصیر کا کہنا تھا کہ ”ہم نے مساما سے معافی کے عوض کوئی خون بہا وصول نہیں کیا، ہم نے اسے صرف اللہ کے لیے معاف کیا۔ “

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.