جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پانامہ فیصلے میں گاڈ فادر کے تذکرے پر جواب دے دیا
پانا ما کیس کا فیصلہ آنے کے بعد پاکستان کی سیاسی صورتحال اتار چڑھاﺅں کا شکار ہے حکمران جماعت کی قیادت سپریم کورٹ کھل کر تنقید کر رہی ہے جبکہ چند رہنما اس محاذ آرائی کے خلاف بھی ہیں ۔دوسری جانب پاناما فیصلے میں عدلیہ کی جانب سے سیسلین مافیہ اور گاڈ فادر کے لفظوں کے باعث نواز شریف اور مریم نواز عدلیہ پر کھل کر تنقید کرتے ہیں تاہم اب اس حوالے سے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وضاحت پیش کردی ہے ۔
تفصیل کے مطابق توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وفاقی نمائندے سے پوچھا کہ کیا آپ نے پاناما کیس کا فیصلہ پڑھا ہے جس پر انہوں نے کہا جی ہاں !فیصلہ پڑھا ہے ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ وفاقی نمائندے کی حیثیت سے بتائیں کہ کیا فیصلے میں کسی کو گاڈ فادر کہا گیا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں تصدیق کرتا ہو کہ فیصلے میں کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا گیا ۔اس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ میں نے کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا ۔ان کا کہنا تھا کہ گاڈ فادر کا کردار تو ہیرو کا تھا جسے ویلن بنا دیا گیا ،گاڈ فادر امیروں کو لوٹ کر غریبوں کی مدد کرتا تھا ۔اس بات پر کمرہ عدالت قہقوں سے گونج اٹھی ۔