”میں دوسرے ججوں کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ ۔۔۔“نواز شریف کے خلاف جسٹس عظمت سعید نے ایسی بات لکھ دی کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
جسٹس عظمت سعید شیخ نے اپنے اضافی نوٹ میں لکھا کہ ‘میں ساتھی جج جسٹس عمر عطا بندیال کے حتمی فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں، تاہم فیصلے کی وجوہات سے مکمل طور پر اتفاق نہیں کرتا۔جسٹس عظمت سعید نے مزید لکھا کہ ‘آئین کا آرٹیکل 62 ون ایف اسلامی اقدار سے لیا گیا ہے’ ایسی شقوں کی تشریح انتہائی محتاط اندازمیں کرنی چاہیئے ، اٹارنی جنرل کا موقف درست تھا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کو طے کرنا چاہیے۔
۔معزز جج نے لکھا، ‘کچھ وکلا نے یہ دلیل دی کہ 62 ون ایف انتہائی سخت ہے، یہ دلیل پارلیمنٹ کے ایوان میں تو دی جاسکتی ہے عدالت میں نہیں اور جنہوں نے یہ دلیل دی وہ یا تو پارلیمنٹرین رہے یا ترمیم کے وقت ایوان کا حصہ تھے’۔جسٹس عظمت سعید کے اضافی نوٹ کے مطابق آئین سازوں نے جانتے بوجھتے 62 ون ایف میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں کیا جبکہ سپریم کورٹ آئین میں
نہ کمی اور نہ اضافہ کرسکتی ہے۔اضافی نوٹ میں مزید کہا گیا کہ عدالت بارہا کہہ چکی آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی دائمی ہوگی ، جب تک عدالتی فیصلہ موجود رہے گا ، نااہلی بھی رہے گی ، عدالتی ڈیکلیئریشن کی موجودگی تک متعلقہ شخص نااہل رہے گا ۔