یہ سازشی افسر ہے اور کسی میں جرات نہیں کہ اسے ہٹا دے ۔۔۔۔۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے یہ جملے کس اعلیٰ سرکاری افسر کے بارے میں کہے ؟ خبر آ گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک )عدالت عظمیٰ نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ہائوسنگ سوسائٹی کے لئے زمین کے معاملے میں پیش رفت نہ ہونے پر ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے

ڈی جی ہائوسنگ فائونڈیشن کو جمعہ کوپیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے ابزرویشن دی اربوں روپے لینے کے باجود زمین کا قبضہ نہیں دیا جارہا۔ چیف جسٹس نے کہا ڈی جی ہائوسنگ فائونڈیشن سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ہائوسنگ سوسائٹی کے خلاف سازشیں کرتا ہے، تین سال سے یہ بندہ اس سیٹ پر بیٹھا ہوا ہے لیکن کسی میں جرات نہیں اس کو عہدے سے ہٹائے۔ عدالت نے ڈی جی ہائوسنگ فائونڈیشن کو فوری طور پر طلب کیا تو وکیل ہائوسنگ فائونڈیشن نے کہا ڈی جی ہائوسنگ ملک سے باہر ہیں کل آ جائیں گے۔چیف جسٹس نے کہا پرسوں

انہیں عدالت میں پیش کریں ورنہ توہین عدالت کی کاروائی کریں گے اربوں روپے لے کر زمین نہیں دی جارہی۔ اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار نے شکایت کی چھیالیس لاکھ کا پلاٹ 85 لاکھ روپے میں دیا جا رہا ہے۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پزیر اپنی مدت مکمل کرنے والے بعض ارکان قومی اسمبلی کیطرف سے اپنے سامان کی منتقلی کے دوران لاجز کا سرکاری سامان بھی ساتھ لے جانے کا انکشاف ہوا ہے ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز میں مقیم معیاد مکمل کرنے والے بعض ارکان قومی اسمبلی اپنے سامان کی منتقلی کے دوران

لاجز کا سامان بھی ساتھ لے جانے لگے جبکہ بعض ارکن پارلیمنٹ نے سرکاری سامان کو لے جانے کو دیکھا ہے ذرائع کے مطابق اس سلسے میں ایک خاتون سینیٹر نے ڈپٹی چئربمین سینٹ سلیم مانڈوی والا کو بھی آگاہ کیا ہے جس پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے اس پر حرت کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمنٹ لاجز میں متعین سیکورٹی اہلکار وں کو آمد ورفت والی گاڑیوں پر نظر رکھنے کی بھی ہدایت کر دی ، پارلیمنٹ لاجز کے ذرائع نے بتایا کہ ان دنوں سابق ارکان اسمبلی جوحالیہ انتخابات میں کامیاب نہیں ہو سکے اپنا سامان منتقل کر رہے ہیں لیکن اس حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے ۔(ز،ط)

Source

Comments are closed.