جسٹس شو کت عزیز صدیقی نے مستعفی ہو نے کا اعلان کر دیا لیکن سا تھ بڑی شر ط بھی رکھ دی
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا راولپنڈی بار ایسوسی ایشن سے خطاب، کہا کہ کسی قسم کی کرپشن میں ملوث نہیں، سرعام احتساب کیا جائے، کوئی الزام سچ ثابت ہو تو مستعفی ہو جاؤں گا۔راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ پاکستان کا موازنہ امریکہ یا یورپ سے نہیں بھارت، بنگلہ دیش یا سری لنکا سے ہوسکتا ہے۔
2030 میں بھارت دنیا کی ایک بڑی معیشت ہوگا اور ہم پیچھے جا رہے ہیں۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ بار کے پاس آکر خود کواحتساب کے لیے پیش کریں کیونکہ ان کا احتساب ان کی بار ہی کر سکتی ہے۔ 3 دہائیوں کے احتساب کے لیے خود کو بار کے سامنے پیش کرنا ہے۔ یقین ہے کوئی شخص مجھ پر کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام نہیں لگا سکتا،
اسی لیے اپنے خلاف ریفرنس کی کارروائی کھلی عدالت میں کرنے کا کہا۔انہوں نے راولپنڈی بار کو دعوت دی کہ وہ ان کے گھر آئیں اور اگر الزامات سے ایک بھی ثابت ہوا تو استعفیٰ مانگ سکتے ہیں۔