کراچی میں شہری اغوا، اغواءکاروں نے زبردستی نکاح کرواکر رہا کردیا مگرکیوں؟ پولیس والے بھی چکرائے
کراچی میں شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کو اغواءکرکے زبردستی نکاح کرادیاگیا جس کے بھائی کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ بھی درج کرلیا جبکہ مغوی کی اہلیہ نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا کہ سبط انور نے فون کرکے کہاکہ ایک ماہ قبل قائدآباد میں اس کی گاڑی کی ٹکر سے خاتون اسکول ٹیچر کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی اور اغواءکار اب اس سے زبردستی شادی کروا رہے ہیںتاہم جب پولیس نے تفتیش شروع کی تو کہانی کچھ اور ہی نکلی ، جنوری میں کی گئی شادی کا بتانے کیلئے صرف ڈرامہ نکلا۔
مقامی میڈیا کے مطابق بفرزون کے رہائشی نے اغوا کیے جانے کے بعد زبردستی نکاح کرانے کا دعویٰ کیا جسے پولیس نے ڈرامہ قرار دے دیا۔
تیموریہ پولیس کے مطابق 10 مارچ کو تھانے میں سبط انور نامی شخص کے اغوا ہونے کا مقدمہ اس کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
مغوی کی اہلیہ نے پولیس کو بیان دیا کہ شوہر کا فون آیا تھا جس میں سبط انور نے اغوا کاروں کی جانب سے زبردستی شادی کروانے کے بارے میں بتایا۔
پولیس کی جانب سے موبائل نمبر کی لوکیشن پر چھاپہ بھی مارا گیا لیکن کوئی کامیابی حاصل نہ ہوئی لیکن مغوی 11 مارچ کی صبح خود گھر پہنچ گیا۔
پولیس کے مطابق سبط انور نے دوسری شادی کرنے کے لئے اغوا کا ڈرامہ کیا ہے، سبط انور جنوری 2018 میں دوسری شادی کرچکا تھا جس سے اس کے گھر والے لاعلم تھے اور یہ دوسری شادی سامنے لانے یا بتانے کا صرف بہانہ ہے۔