”آرمی چیف یاچیف جسٹس سے بات کرواؤورنہ سب کو دھماکے سے اڑا دوں گا“ پھر کیا ہوا ؟ سنسنی خیز انکشاف

گزشتہ روز نجی فیکٹری کے ملازم نے تنخواہ نہ ملنے پر اپنے ساتھیوں کو یرغمال بنا لیا۔ملازم سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتا ہوں، تنخواہ نہ ملی تو دھماکے سے خود کو اڑا لوں گا۔تفصیلات کے مطابق ملزم سلیم نجی فیکٹری میں کام کرتا تھا تاہم دو ماہ پہلے وہ ایک حادثے کا شکار ہو گیا ۔ فیکٹری کے مالکان نے علاج کے لیے رقم دینے کی بجائے نوکری سے نکلا دیا اور 2 ماہ کی تنخواہ بھی نہ دی۔اس موقع ملزم سلیم شہزاد نے

اپنی تںخواہ لینے کے لیے قانون کو ہاتھ میں لینے کی ٹھانی۔سلیم شہزاد اپنی فیکٹری میں پہنچا اور اس نے وہاں موجود 3,4 لوگوں کو یرغمال بنا لیا۔ملزم سلیم کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس بارود سے بھرا بیگ موجود ہے اور اسے اگر اس کی رکی ہوئی تنخواہ نہ دی گئی تو وہ خود کو اور اپنے یرغمال ساتھیوں کو دھماکے سے اڑا لے گا۔ فیکٹری انتظامیہ نے اس نازک صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے پولیس کو بلا لیا۔

ایس پی ملیر اس معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے خود جائے وقوعہ پر پہنچے اور ملزم کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی ۔اس موقع پر ملزم کا کہنا تھا کہ 9ماہ سے کمپنی میں ملازم ہوں ، 2ماہ سےتنخواہ نہیں ملی۔اسکا کہنا تھا کہ میں چیف جسٹس اور آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا ہوں اور انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ملک کا نظام ٹھیک نہیں چل رہا۔اسکا مزید کہنا تھا کہ یہ سب میں صرف اپنے لیے ہی نہیں بلکہ ملک کے تمام مزدوروں کے لیے کررہا ہوں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.