کراچی سے ایک خاتون پہلی مرتبہ ایسے الزام میں گرفتار کہ مثال ڈھونڈنا مشکل
ایف آئی اے کے ونگ سائبر کرا ئم کی جانب سے کراچی میں سائبر کرائم میں ملوث ایک خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ترجمان فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے مطابق سائبر کرائم ونگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی ہدایت پر ایف آئی اے کراچی اور پی ٹی اے کے مشترکہ چھاپے کے نتیجے میں سائبر کرائم میں ملوث خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے۔کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 2 کے ایک گھر میں چھاپہ مارا جس میں 175 موبائل سم کارڈ، 16 موبائل فون، 3 لیپ ٹاپ سمیت انٹرنیٹ سروسز ڈیوائسز بھی بر آمد ہوئیں۔ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ’سدرہ کلیم ‘ نامی خاتون اس سارے نیٹ ورک کی سرغنہ ہے جسے گرفتار کر کے خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر
لیا گیا ہے۔خاتون کے خلاف پی ای سی اے 2016 ءکی دفعات 13،14،16 اور 17 جبکہ پاک ٹیلی کام ری آرگنائزیشن ایکٹ 1996ءکی دفع 31 اور پاکیستان پینل کوڈ
کی دفعات 420 اور 109 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی خاتون غیر قانونی نیٹ ورک چلا رہی ہے جبکہ اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس نیٹ ورک میں بااثر افراد بھی ملوث ہو سکتے ہیں، مقدمے میں ملوث ملزمان عامر زمان، علی آصفی، سا جود اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق خاتون نےسائبر کرائم کے ذریعے سرکاری خزانے کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔