اصل خزانہ تو کراچی سے نکلا ۔۔۔ 27 سال بعد پاکستان میں آنی والی نامور کمپنی Exxon بھی حیران رہ گئی
کراچی کے قریب گہرے سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور اس سلسلے میں بڑے اسٹیشن ‘مدرآف آل رگز’ کو آلات کی سپلائی کے لیے جہاز کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) پہنچ گئے۔ ‘کراچی کے ساحل سے 230 کلومیٹر دور آلات پہنچائے جاچکے ہیں’
کراچی کے قریب گہرے سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور اس سلسلے میں بڑے اسٹیشن ‘مدرآف آل رگز’ کو آلات کی سپلائی کے لیے جہاز کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) پہنچ گئے۔ ‘کراچی کے ساحل سے 230 کلومیٹر دور آلات پہنچائے جاچکے ہیں،، وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ ‘کراچی کے ساحل سے 230 کلومیٹر دور واقع بڑے اسٹیشن ‘مدرآف آل رگز’ کو آلات پہنچانے کے لیے
جہاز کے پی ٹی پہنچ چکے ہیں’علی زیدی نے مزید لکھا کہ ‘تیل کی تلاش کے لیے ایگزون موبل اور ای این آئی کا خیر مقدم کرتے ہیں’۔ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ ‘عالمی پیمانے پر تیل و گیس کی تلاش کے لیے دعاگو ہیں، انشاءاللہ بڑی خبر ملے گی’۔واضح رہے کہ امریکی آئل اینڈ گیس کمپنی ‘ایگزون
موبل’ (ExxonMobil) نے 27 سال بعد پاکستان میں دوبارہ کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،، گذشتہ ماہ ایگزون موبل کی ایل این جی مارکیٹ ڈیویلپمنٹ کی چیئرپرسن ایما کوکرین نے اپنے وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور کمپنی کے کاروباری منصوبے سے آگاہ کیا۔اس موقع پر ایگزون موبل کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ‘پاکستان میں آزادانہ اور محفوظ سرمایہ کاری کی مکمل معاونت کریں گے۔