بھارتی فوج نے پیلٹ گنز کا استعمال شروع کردیا، متعدد کشمیری زخمی
مقبوضۃ کشمیر میں بھارتی فوج نے ایک بار پھر پیلٹ گنز کا استعمال شروع کردیا، جس کے وجہ سے اب تک متعدد کشمیری نوجوان اور بچے بینائی سے محروم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پیلٹ گن کا وار کشمیریوں کی زندگیاں بے نور کررہا ہے ۔ قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوے سے زائد کمشیری بری طرح زخمی ہوگئے ۔ مودی سرکار ایک بار پھر بےلگام کشمیریوں کا جینا دوبھر کردیا، سری نگر میں پیلٹ گن کا مہلک ہتھیار نہتے کشمیریوں کو گہرے زخم دے رہا ہے۔ بھارتی فوج نے شوپیاں ، کلگام سمیت دیگر شہروں میں ہونے والے مظاہروں کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنز سے فائرنگ کی جبکہ رہائشی علاقوں کو سیل کردیا۔
کشمیری نوجوانوں نے نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے رکاوٹیں ہٹائیں تو بھارتی فوج ٹوٹ پڑی اور اُن پر اندھا دھند گولیاں برسائیں۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق پیلٹ گنز کے چہرے لگنے سے 90 سے زائد کشمیری بری طرح زخمی ہوئے جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
مظاہرین کی آنکھوں پر چھرے لگے تو کسی کا سینہ چھلنی ہوا، سات نوجوانوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ دوہزار سولہ سے اب تک کشمیر میں پیلٹ گن کا نشانہ بن کر اپنی بینائی سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد تیرہ سو سے زائد ہے۔ بھارتی فوج 2010 سے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال کررہی ہے۔
حریت کمانڈر اور کشمیر کی تحریک کو نئی جلا بخشنے والے برہان وانی کی شہادت کے بعد سے پیلٹ گن کے استعمال میں تیزی آئی ہے ۔ پیلٹ گن کشمیریوں سے روشن مستقبل کے خواب چھین رہی ہے ، لیکن افسوس ہے کہ عالمی برداری چین کی نیند سورہی ہے۔
یاد رہے کہ 19 مئی کو کشمیر میں تعینات بھارتی فوجی افسر نے انکشاف کیا تھا کہ رمضان المبارک کے آغاز کے بعد سے فورسز نے 2 ہفتوں کے دوران مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 12 کشمیریوں کو ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا، ماہِ مبارک کے آغاز سے اب تک 20 کے قریب بے گناہ نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔