فیض آباددھرنے میں امداد کہاں سے حاصل کی ؟ خادم رضوی نے سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر علامہ خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ وارنٹ گرفتار یاں ہمارے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتیں اور نہ ہمیں کوئی طاقت اپنے عقیدے سے ہٹا سکتی ہے ۔
سپریم کورٹ میں حصول انصاف کیلئے ایک کروڑ کا وکیل کھڑا کرنا پڑتا ہے ۔ فیض آباد دھرنے میں غیبی امداد ملی ۔ وہ چارسدہ حاجی آباد میں تاجدار ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

کانفرنس سے تحریک کے مرکزی رہنماء افضل قادری ، مولانا محمد شفیق آمینی اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا ۔ خادم حسین رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام آباد میں ناچ گانا کرنےو الوں پر ریاست خاموش تھی مگر عقیدہ ختم نبوت کے متوالوں کے پر امن دھرنے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے اب یہ سوالات پوچھے جا رہے ہیں کہ مظاہرین کو کھانا پینا کہاں سے مل رہا تھا ۔ ان لوگوں سے میرا سوال ہے کہ آپ کے ٹی اے ڈی اے کہاں سے آرہے ہیں ۔ فیض آباد دھرنے میں ہمیں غیبی امداد ملی۔

مولانا خادم حسین رضوی نے عرب ممالک پر شدید تنقید کی اور کہا کہ عرب اپنے اندر تھوڑی غیرت پیدا کریں ۔انہوں نے کہاکہ ختم نبوت کا مسئلہ اتنا حساس ہے کہ اس پر پوری امت متحد ہے مگر کچھ سازشی عناصر اپنے مذموم مقاصد سے باز نہیں آرہے جس کے خلاف تحریک لبیک پاکستان آخری دم تک لڑے گی ۔ انہوں نے کہاکہ وارنٹ گرفتاریاں ہمیں اپنے عقائد اور جد و جہد سے نہیں روک

سکتیں اور نہ ہم اس قسم کے ہتھکنڈوں سے مرغوب ہو نگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نعرہ حق سیاسی نہیں مگر بعض مولوی ہمارے نعرے کو سیاسی قرار دے رہے ہیں۔ (س)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.