کیا آپ جانتے ہیں کھانے کے بعد کچھ ‘میٹھا کھانے کی خواہش کیوں ہوتی ہے؟
کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ اکثر کھانے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کو دل کرنے لگتا ہے یا چینی کی طلب محسوس ہوتی ہے؟برصغیر میں تو یہ کافی عام رجحان ہے کہ بچپن اور نوجوانی میں کھانے کے بعد کچھ میٹھا لازمی کھایا جاتا ہے۔تو میٹھے کی یہ طلب کیوں ستاتی ہے ؟
خاص طور پر اگر آپ صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو اس کا جواب جاننا ضروری ہے۔پاکستانی پکوان اکثر کاربوہائیڈریٹس یا نشاستہ دار غذا پر مشتمل ہوتے ہیں، یہ نقصان دہ نہیں مگر یہ ایک بڑی وجہ ہے جو ہر کھانے کے بعد میٹھا کھانے کی خواہش بھڑکاتی ہے۔ درحقیقت نشاستہ دار غذائیں بلڈشوگر کی سطح کو بڑھاتی ہیں اور اس کے نتیجے میں کچھ میٹھا کھانے کی خواہش بڑھ جاتی ہے۔اگر آپ کو غذاﺅں میں زیادہ نمک پسند ہے تو یہ جان لیں کہ توازن برقرار رکھنے کے لیے جسم کے اندر نمکین کھانے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فاسٹ فوڈ یا فرنچ فرائز
کے ساتھ سافٹ ڈرنک کی خواہش یا استعمال ہوتا ہے۔میٹھے کی خواہش کے پیچھے نفسیاتی مسائل بھی ہوسکتے ہیں، جب ہم کچھ کھاتے ہیں تو اس کے ہمارے مزاج پر اثرات مرتب ہوتے ہیں خصوصاً میٹھا کھانے کے بعد،
ایسا کرنے پر دماغ کو لت پیدا ہوتی ہے کیونکہ میٹھا کھانے سے ایک کیمیکل سیروٹونین کا اخراج ہوتا ہے جو کہ خوشی، سکون اور آرام کا احساس دلاتا ہے۔میٹھا کھانے کی خواہش بڑحنے کی ایک وجہ
کمزور نظام ہاضمہ بھی ہوتا ہے، ایسا عام طور پر ڈی ہائیڈریشن کی وجہ سے ہوتا ہے، کھانے کے آدھے گھنٹے بعد پانی نہ پینے سے غذا کا مناسب طریقے سے ہضم ہونے کا امکان کم ہوجاتا ہے، جس سے میٹھی غذاﺅں کی خواہش بڑھتی ہے۔ ( م ش ، )