کھانے کی وہ چیز جو پاکستان کو آئی ایم ایف کے دروازے پر جانے سے بچا سکتی ہے ؟ بی بی سی کی عمران خان حکومت کے لیے شاندار تجویز
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن میں کامیابی کے بعد جب سے حکومت کی باگ ڈور سنبھالی ہے ان کی توجہ ملک کی معاشی بدحالی پر ہے اور اسی حوالے سے وہ فوری اقدامات کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔حال ہی میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سینیٹ کو بتایا کہ پاکستان کو جلد از جلد
نو ارب ڈالر کی ضرورت ہے لیکن عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرضہ آخری قدم کے طور پر لیا جائے گا اور اس سے پہلے دیگر ذرائع اور طریقوں پر غور کیا جائے گا۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جب حکومت کی جانب سے قائم کی گئی نئی اکنامک ایڈوائزری کونسل نے گذشتہ ہفتے ملاقات کی تو اس میٹنگ میں مختلف نوعیت کے مشورے دیے گئے جن میں سمارٹ فونز اور پنیر کی درآمد پر پابندی لگانے کی تجاویز شامل تھیں۔نواں آیاں اے سوہنیا ؟روئٹرز سے بات کرتے ہوئے ای اے سی کے رکن اور نسٹ یونیورسٹی کے
پروفیسر اشفاق حسن خان نے کہا کہ اس میٹنگ میں معمول سے ہٹ کر تجاویز پر غور کیا گیا، جیسے سال بھر تک ملک میں پنیر، سمارٹ فونز، پھل اور مہنگی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کر دی جائے گی جس کی مدد سے ‘چار سے پانچ ارب ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے۔”آپ دیکھیں کہ ملک میں کتنی بڑی تعداد میں پنیر آ رہا ہے۔ مارکیٹوں میں پنیر بھرا پڑا ہے۔ کیا ہمارے ملک کو پنیر کی ضرورت ہے، جہاں ڈالر کی اتنی قلت ہو، کہ وہ پنیر درآمد کرے؟’پاکستان میں کتنی پنیر آتا ہے؟سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2015
میں پاکستان نے کل تین ہزار ٹن پنیر درآمد کیا جس کی کل مالیت تقریباً 70 لاکھ ڈالر تھی۔کالم نویس اور تجزیہ کار عارف رفیق نے اسی
حوالے سے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان نے اگلے دو سالوں میں پنیر کی در آمد دگنی کر دی اور 2017 کے اعداد و شمار کے تحت ملک میں پنیر کی درآمد پر ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر صرف کیے گئے ہیں۔سمارٹ فونز کی مد میں بھی پاکستان بیورو آف سٹیٹس (پی بی ایس) یعنی سرکاری ادارہ برائے اعداد و شمار کے مطابق تھری جی اور فور جی لائسنس کے اطلاق کے بعد سے ملک میں سمارٹ فونز کی درآمد میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔پی بی ایس کے مطابق 17-2016 کے مالی سال میں جولائی سے دسمبر تک 32 کروڑ ڈالر کے
موبائل فونز ملک میں درآمد کیے گئے تھے جبکہ 18-2017 کے مالی سال میں یہ اعداد و شمار بڑھ 37 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔پی بی ایس کے اعداد و شمار کے تحت صرف دسمبر 2017 میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا اور ایک مہینے میں سات کروڑ ڈالر مالیت کے فون درآمد کیے گئے تھے۔واضح رہے کہ چند ماہ قبل پی بی ایس نے پاکستان کے درآمدات کے اعداد و شمار جاری کیے تھے جس سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ صرف مئی کے مہینے میں پاکستان کی درآمدات کی کل مالیت تقریباً چھ ارب ڈالر ہے۔(ش،ز،خ) (بشکریہ بی بی سی )