خواجہ برادران کی گرفتاری کے بعد کے دھماکہ خیز انکشاف
خواجہ برادران کی گرفتاری کے معروف صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ بڑے دنوں سے افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ نیب خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو گرفتار کر لے گی، اب بس پیچھے کچھ ہی بڑے نام ریہ گئے ہیں، آنے والے 6 مہینوں کے بعد
کسی کی گرفتاری کی نہیں بلکہ حکومتی کارکردگی کی بات ہوگی ۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ خواجہ برادران نے پیشگی ضمانت بھی لے لی تھی جسکی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا، حکومت کی ااس وقت یہ کوشش ہے کہ احتساب کا پہیہ پوری طرح گھومے،حکومتی احتساب کو اپوزیشن جماعتیں اس احتساب کو انتقام قرار دے رہی ہیں، خواجہ سعد رفیق کی گرفتاری کی خبریں ضمنی انتخابات کے دوران ہی آنا شروع ہوئیں ،
گرفتاریوں کا یہ معاملہ آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے کیونکہ اب شاید کچھ ہی بڑے نام باقی رہ گئے ہیں جن کے خلاف مقدمات ہیں۔
سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات میں بھی اس وقت تبدیلی آ چکی ہے گرفتاری اس وقت اہم خبر نہیں بلکہ اس وقت اہم خبر یہ ہے کہ حکومت کی کارکردگی کیا ہے، حکومت احتساب کا پہیہ جتنی تیزی سے گھمانا چاہتی ہے گھمائے، اس احتساب کے بس چند ماہ ہی باقی رہ گئے ہیں اس کے بعد حکومتی کارکردگی کی باتیں
ہوگی اور حکومتی کارکردگی پر سوال اُٹھائیں جائیں گے، گزشتہ 9 سالوں میں کوئی بھی بڑی گرفتاری نہیں ہوئی جیسے ہی عبوری حکومت نے اقتدار سنبھالا گرفتاریوں کا عمل شروع ہوگیا، اگر گرفتاریاں ہونگی تو مخالفین بھی خوش ہونگے لیکن اب کچھ عرصے بعد گرفتاریوں کی بات نہیں بلکہ حکومتی کارکردگی کی بات ہوگی۔