خون کے کینسر میں مبتلا اس بچے کے باپ نے خود اپنے جگر کے ٹکڑے کا علاج کر لیا ، کینسر تو ختم ہو گیا مگر اب یہ بچہ کس آزمائش میں مبتلا ہو چکا ہے ؟ یہ خبر ملاحظہ کیجیے
افنان یاسین بچپن سے ہی تھیلیسمیا کا مریض تھا جس کا باپ ڈاکٹر غلام یٰسین ہومیو پیتھک ڈاکٹر ہے
ڈاکٹر صاحب نے افنان کا جب چھ ماہ کا تھا تب ہی علاج شروع کر دیا تھا۔ اب افنان کی عمر اٹھ سال ہے اسے ماہانہ خون کی بوتل لگ رہی تھی اب نہیں لگتی اب افنان یاسین تھیلیسمیا کا مریض نہیں رہا اب وہ ٹھیک ہو گیا ہے مگر سن سکتا ہے نہ ہی بول سکتا ہے افنان یاسین کے والد ڈاکٹر غلام یٰسین نے سحر ویلفیئر فائونڈیشن بنا لی ہے جہاں پر نہایت غریب بچوں کا علاج فری میں کیا جاتا ہے
پورے پاکستان سے بچے اور بچیاں آ رہے ہیں جن کا فری علاج ہو رہا ہے کئی بچے ایسے بھی ہیں کہ ایک میاں بیوی کے دو بچے یعنی ایک بیٹی اور دونوں ہی تھیلیسیمیا کے مریض ہیں جو میجر مریض ہیں انکو ایک ماہ میں دو خون کی بوتل لگتی ہیں اور میجر نہیں انکو ایک ماہ میں ایک ہی بوتل لگتی ہے عمران خان کی والدہ کا علاج بھی پاکستان میں نہ ہو سکا اس نے کینسر ہسپتال بنا لیا۔ اب ڈاکٹر غلام یٰسین کے بیٹے کا علاج نہ ہو ا اس نے بھی چھوٹا سا گڑھی شاہو میں ہسپتال بنا لیا ہے۔(بشکریہ نوائے وقت)(ن)