” خواجہ آصف نے ایک چٹ میاں نوازشریف کو تھمائی جنہوں نے ابتدائی الفاظ ادا کئے تو مریم نواز نے ۔ ۔ ۔“ اڈیالہ جیل سے اندر کی خبرآگئی ، ہرکوئی دنگ رہ گیا
سابق وزیراعظم نواز شریف ایوان فیلڈ ریفرنس کیس میں اپنی صاحبزادی اور داماد سمیت اڈیالہ جیل میں قید ہیں، ہفتے میں ایک روز ان سے ملاقات کی اجازت ہوتی ہے اور اس روز لیگی رہنما ، فیملی اور بعض صحافی بھی خبر کی تلاش میں ملاقات کرنے پہنچ جاتے ہیں، ایسا ہی ایک نام ارشد وحید چوہدری ہیں ۔
ملاقات کے بعد انہوں نے روزنامہ جنگ کیلئے لکھا کہ ’’مریم نواز نے بچوں کو پڑھانیکی تردید کی اور واضح کیا کہ ان کی اور میاں صاحب کی بیرک میں چھ ، چھ کمرے ہیں جن میں سے ایک ایک میں وہ رہتے ہیں باقی تمام خالی ہیں اور مغرب کے وقت بیرک کو لاک کر دیا جاتا ہے جو صبح فجر کے وقت کھولاجاتا ہے اس لئے کسی سے بات چیت تک نہیں ہوتی۔ انہیں جنگ اور ایک دوسرا اردو اخبار پڑھنے کو ملتا ہے جبکہ اسیری کے دوران وہ عبادت کے علاوہ تاریخ اور اہم سیاسی رہنماؤں کی زندگی کا مطالعہ کرنے میں وقت صرف کرتی ہیں۔ ان سے یادداشتیں قلمبند کرنے کے بارے میں پوچھا تو مریم نواز نے جواب دیا کہ کتابیں پڑھنے کے دوران نوٹس لینے کیلئے وہ کاغذ قلم مانگتی ہیں تو بہت تردد کے بعد انہیں نمبر لگا کر پرچیاں دی جاتی ہیں۔
دوران گفتگو ایک موقع پر خواجہ آصف نے ایک چٹ پر لکھی بنی اسرائیل کی سورت کی ایک آیت میاں صاحب کو وظیفہ کرنے کیلئے تھمائی جنہوں نے ابتدائی الفاظ ادا کئے تو مریم نواز نے پوری آیت سنا دی۔
باپ بیٹی کی اسیری کی زندگی کے مزید پہلو وا کرنے کیلئے میرے سوالات جاری تھے کہ ہال میں مریم نواز کی بیٹیاں مہرو اور ماہ نور داخل ہو گئیں جن کے بارے میں وہ بتا چکی تھیں کہ جیل میں وہ سب سے شدت سے انہیں مس کرتی ہیں۔ واپسی کیلئے ہال سے باہر آیا تو راہداری میں کیپٹن صفدر سے آمنا سامنا ہو گیا جو بیماری کے باعث انتہائی نحیف ہو چکے ہیں‘‘