خواتین کی وہ 6 عادات جو انتہائی امیر مردوں کو ذرا بھی پسند نہیں آتیں
امیر مردوں کو خواتین کی کون سی عادات زیادہ پسند آتی ہیں اور کون سی عادات سے وہ نفرت کرتے ہیں؟ اب ایک برطانوی ماہر نے اس سوال کا حتمی جواب دے دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق 32سالہ اینا بے نے ’سکول آف ایفلوئنس‘ کے نام سے ایک ادارہ بنا رکھا جہاں وہ خواتین کو امیر مردوں کے قریب جانے اور ان سے شادی کرنے کے طریقے سکھاتی ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دنوں ایک آسٹریلوی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”خواتین کی 6ایسی عادات ہیں جو امیر مردوں کو قطعاً پسند نہیں آتیں۔ ان میں پہلی عادت خواتین کا ناخنوں پر نیل پالش نہ لگانا ہے۔ امیر مرد خواتین کے ناخنوں پر ہمیشہ نیل پالش دیکھنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔ خواہ ناخنوں کا مینی کیور ہی کیوں نہ کیا گیا ہو، اگر ان پر نیل پالش نہیں لگی ہوئی تو وہ امیر مردوں کو کبھی پسند نہیں آئیں گے اور امکان ہے کہ وہ پہلی ہی ملاقات میں اس خاتون کو مسترد کر دیں۔“
اینا بے نے مزید بتایا کہ ”امیر مرد خواتین کی جس دوسری عادت کو سخت ناپسند کرتے ہیں وہ ان کا ہمہ وقت فون پر لگے رہنا ہے۔ امیر مرد خواتین کی اس عادت کو اپنی اناءکا مسئلہ سمجھتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ وہ خاتون انہیں نظر انداز کر رہی ہے جو وہ کبھی برداشت نہیں کرتے۔خواتین کی تیسری بری عادت بہت زیادہ میک اپ کرنا ہے۔ خواتین کو امیر مردوں سے ملنے سے قبل ضرور میک اپ کرنا چاہیے لیکن وہ اس قدر نہ ہو کہ اس میں صناعی آ جائے اور ایسا لگے کہ انہوں
نے مصنوعی خوبصورتی کے لیے میک اپ کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ امیر مردوں کو خواتین کا کم اور فحش لباس پہننا بھی پسند نہیں آتا۔ وہ کبھی نہیں چاہتے کہ جس خاتون کے ساتھ ان کا تعلق ہے وہ قابل اعتراض لباس پہن کر لوگوں کے سامنے جائے۔ چنانچہ جو خواتین امیر شریک حیات کی تلاش میں ہیں انہیں ہمیشہ موقع کے مناسبت سے بہترین لباس زیب تن کرنا چاہیے۔ مثال کے طور پر اگر آپ پہلی بار کسی امیر مرد سے ملنے جا رہی ہیں تو کبھی بھی ایسا لباس نہ پہنیں جیسا کلب میں جانے کے لیے پہنا جاتا ہے۔“
اینا بے کا کہنا تھا کہ ”امیر مردوں سے ملتے ہوئے خواتین کو اپنی زبان اور اندازِ گفتگو پر خاص توجہ دینی چاہیے۔ امیر مرد ان خواتین کو کبھی پسند نہیں کرتے جو کھردری زبان بولتی ہیں، گالیاں دیتی ہیں اور ایسی زبان استعمال کرتی ہیں جو کوئی ٹرک ڈرائیور استعمال کرتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کا امیر مرد سے ڈائریکٹ ٹون میں بات کرنا بھی انہیں بالکل پسندنہیں آتا۔“ اینا بے نے خواتین کی آخری بری عادت بتاتے ہوئے کہا کہ ”خواتین کا امیر مردوں سے رقم کا تقاضا کرناان کی نظر میں اوپر بتائی گئی تمام وجوہات میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ عادت ہے۔ جو خاتون کسی امیر مرد سے ملاقات میں اس سے رقم کا تقاضا کر لے، اسے سمجھ لینا چاہیے کہ
ان کا تعلق وہیں ختم ہو گیا۔خواتین کو کبھی بھی مرد سے براہ راست رقم کا تقاضا نہیں کرنا چاہیے بلکہ اس کی بجائے گفتگو کے دوران ایسے اشارے دینے چاہئیں جن سے مرد یہ سمجھ جائے کہ خاتون کو رقم کی ضرورت ہے تاہم اسے یہ معلوم نہ ہونے پائے کہ وہ رقم مانگنا چاہ رہی ہے۔ ایسی صورت میں مرد رقم بھی دے دے گا اور اس سے ان کا تعلق بھی مزید مضبوط ہو گا کیونکہ مردوں کی نظر میں خاتون کو مالی مدد اور تحائف دینا بھی ایک طرح کی مردانگی ہے اور امیر مرد بخوشی یہ کام کرتے ہیں۔ تاہم کبھی ان سے براہ راست تقاضا نہیں کرنا چاہیے۔“