’جن خواتین کے جسم کا یہ حصہ بڑا ہو ان کے ذیا بیطس کے شکار ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے‘ سائنسدانوں نے وارننگ جاری کردی
خواتین کے جسمانی عوارض کی بعض مخصوص اشکال خوبصورتی کی علامت سمجھی جاتی ہیں جن میں ان کی پشت کا مخروطی اور باقی جسم کی نسبت فربہ ہونا بھی شامل ہے، تاہم اب سائنسدانوں نے جسم کے اس حصے کے مخروطی اور فربہ ہونے کا ایسا نقصان بتا دیا ہے کہ خواتین ایسی خوبصورتی پر دوحرف بھیجنے پر مجبور ہو جائیں گی۔ میل آن لائن کے مطابق یونیورسٹی آف ورجینیا سکول
آف میڈیسن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”جن خواتین کی پشت اس مخصوص شکل کی اور فربہ ہو ان کے دوسرے درجے کی ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔وہ خواتین جن کی ماﺅں کے جسم کا یہ حصہ بھی اسی طرح کا ہو، ان میں یہ خطرہ مزید کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔“
سائنسدانوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ”خواتین کی پشت کی یہ مخصوص شکل ’کے ایل ایف 14‘ (KLF14)نامی جین کی وجہ سے ہوتی ہے جو عموماً وہ اپنی ماﺅں سے وراثت میں حاصل کرتی ہیں۔ اس جین کا ان کے جسم پر ایک منفی اثر یہ ہوتا ہے کہ یہ جسمانی نظام کے بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں مشکلات کا باعث بنتا ہے، جس کی وجہ سے ان خواتین کو یہ مرض لاحق
ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔“تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر میٹے سیولیک کا کہنا تھا کہ ”ابتدائی طور پر ہماری تحقیق کے نتائج نے مجھے اور میری ٹیم کو بھی حیران کر دیا۔اب یہ معاملہ نہیں رہا کہ ہمارے جینز کس طرح ہمارے جسم پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ اب معاملہ یہ ہے کہ جینز ہمارے جسم کے مختلف حصوں کو کس انداز میں متاثر کرتے ہیں۔کے ایل ایف 14نامی جین خواتین کے پورے جسم پر اثرانداز نہیں ہوتا بلکہ یہ صرف ان کے پیٹ اور خاص طور پر پشت پر چربی جمع ہونے کا سبب بنتا ہے اور اس کی شکل کو مخروطی بنا دیتا ہے۔“