وہ برتن جس میں کھانا پکانے سے مردوں کی ’مردانگی‘کم ہوجاتی ہے، سائنسدانوں نے وارننگ دے دی
آج کل گھروں میں ایسے فرائی پین اور دیگر برتن استعمال کرنے کا رجحان پنپ چکا ہے جن پر ایک خاص طرح کی تہہ چڑھائی ہوتی ہے جس کے باعث کھانا ان برتنوں کے ساتھ نہیں چمٹا اور یہ صاف رہتے ہیں۔ تاہم ایسے برتنوں کا اب سائنسدانوں نے مردوں کے لیے انتہائی خوفناک نقصان بتا دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جو مردوخواتین ان برتنوں میں پکا ہوا کھانا کھاتے ہیں ان کے ہاں پیدا ہونے والے لڑکوں کے عضو مخصوصہ کی لمبائی میں آدھ انچ
سے زیادہ کمی واقع ہو جاتی ہے اور ان کی جنسی قوت شدید متاثر ہوتی ہے۔ ان برتنوں پر جو تہہ چڑھائی جاتی ہے اس میں پی ایف سیز (PFCs)نامی کیمیکلز پائے جاتے ہیں جو مردانہ جنسی ہارمونز پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف پیڈوا کے سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 18سال کی عمر کے 383 نوجوانوں پر تجربات کیے۔ ان میں 212لڑکے ایسے تھے جوماں کے پیٹ میں اور پیدائش کے بعد مذکورہ کیمیکلز کی زد میں رہے اور 171ایسے تھے جنہوں نے ان کیمیکلز سے پاک ماحول میں پرورش پائی۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ڈی نیسیو کا کہنا تھا کہ ” ہماری تحقیق میں ان کیمیکلز کے مردوں کی جنسی صحت کے لیے انتہائی خطرناک نقصانات ثابت ہوئے ہیں۔ نتائج میں یہ ثابت ہوا ہے کہ اگر
کسی لڑکے کی پیدائش سے پہلے اس کے ماں باپ اور پیدائش کے بعد پرورش کے مراحل میں وہ خود ان کیمیکلز کی زد میں رہے تو اس کے عضو مخصوصہ کی لمبائی 12فیصد تک اور موٹائی 6.3فیصد تک کم ہوتی ہے۔ یہ کیمیکلز واٹرپروف ملبوسات اور کھانوں کی گریس پروف پیکنگ میں بھی پائے جاتے ہیں جو خون میں داخل ہو کر جنسی ہارمون ٹیسٹاسٹرون کی پیداوار میں کمی کا سبب بنتے ہیں۔“