اگر کام نہیں کر سکتے….. چیف جسٹس نے پشاور میں عمران خان کے ہوش اڑا دئیے
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خیبرپختونخوا میں اتائیوں کے کلینک ایک ہفتے کے اندر بند کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پشاور رجسٹری میں صحت کی سہولیات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔کیس کی سماعت میں چیئرمین ہیلتھ کئیر کمیشن عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس کے پوچھنے پر چیئرمین ہیلتھ کئیر کمیشن نے بتایا کہ صوبے میں 15ہزار اتائی ہیں۔چیف جسٹس نے سوال کیاکہ آپنے کتنی کاروائیاں کی اور کتنے اتائیوں پر پابندیاں لگائی ہیں
۔چئیرمین نے بتایا کہ 122 اتائیوں پر پابندی لگائی۔جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ڈیوٹی ہے اس کے خلاف ایکشن لیں ، آپ کتنی تنخواہ لیتے ہیں ؟جس پر چیئرمین نے کہا کہ وہ پانچ لاکھ تنخواہ لیتا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تنخواہ آپ کی پانچ لاکھ روپے ہے اور کام صفر ہے ۔انہوں نے چیئرمین سے کہا کہ ایک ہفتے میں اتائیوں خلاف ایکشن چاہیے،اسٹے آردڑ جاری نہیں کریں گے۔جس نے اسٹے آرڈر لینا ہے وہ سپریم کورٹ آئے ۔چیف جسٹس نے چیئرمین ہیلتھ کئیر کمیشن کو صوبے میں اتائیوں کو بند کرنے کا حکم جاری کر دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اتائیوں کے خلاف انکوائری رپورٹ چاہیے ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کمیشن کیا کام کر رہا ہے ،کام نہیں کر سکتا تو استعفیٰ دے۔یہ صوبہ خوش قسمت ہے کہ یہاں ایسا چیف سیکرٹری ہے۔اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے ایک ہفتے کے اندر صوبے میں تمام اتائیوں کےکلینکس بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔